زرعی،صنعتی اور خدمات کے شعبوں میں تلنگانہ نمبر ون مقام پر:نائب وزیراعلی ملوبھٹی وکرامارکا
انہوں نے بتایا کہ 3.87 لاکھ روپے فی کس آمدنی کے ساتھ تلنگانہ ملک میں سرفہرست ہے اور زرعی، صنعتی اور خدمات کے شعبوں میں ریاست نمبر ون مقام پر ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت زرعی شعبہ پر خصوصی توجہ مرکوز کر رہی ہے اور کسانوں کے لئے قرض معافی، رعیتو بھروسہ، مفت بجلی جیسے پروگرام نافذ کئے جا رہے ہیں۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے نائب وزیراعلی ملوبھٹی وکرامارکا نے بینکروں سے اپیل کی ہے کہ زرعی شعبہ سے وابستہ سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اندراما ہاؤسنگ اور خود روزگار اسکیموں کے لئے بھی بڑے پیمانہ پر قرض فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی میں بینکروں کا کردار نہایت اہم ہے۔ اسٹیٹ لیول بینکرس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ تلنگانہ رائزنگ 2047 میں بینکنگ کا کردار کلیدی ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ 3.87 لاکھ روپے فی کس آمدنی کے ساتھ تلنگانہ ملک میں سرفہرست ہے اور زرعی، صنعتی اور خدمات کے شعبوں میں ریاست نمبر ون مقام پر ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت زرعی شعبہ پر خصوصی توجہ مرکوز کر رہی ہے اور کسانوں کے لئے قرض معافی، رعیتو بھروسہ، مفت بجلی جیسے پروگرام نافذ کئے جا رہے ہیں۔
سالانہ قرض منصوبہ کے پہلے سہ ماہی میں ہی 33.64 فیصد ہدف حاصل کرنا قابل ستائش ہے۔بھٹی وکرمارکا نے بینکروں سے اپیل کی کہ کسانوں پر جائیدادیں رہن رکھنے یا فکسڈ ڈپازٹ کرنے دباؤ نہ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کسانوں کی جانب سے ریاستی حکومت نے بینکوں میں قرض معافی اور رعیتو بھروسہ کے تحت رقم جمع کرائی ہے۔
ریاستی حکومت نے کسانوں کے حق میں 30 ہزار کروڑ روپے بینکوں میں جمع کرائے ہیں جو بینکنگ ریکوری کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔