تلنگانہ

عہدیداروں کی مبینہ ہراسانی۔ آر ٹی سی ڈرائیور کی خودکشی

ٹی ایس آر ٹی سی کے ایک ڈرائیور، جس نے عہدیداروں کی مبینہ ہراسانی سے تنگ آکر خودکشی کی تھی، ہلاک ہوگیا۔

حیدرآباد: ٹی ایس آر ٹی سی کے ایک ڈرائیور، جس نے عہدیداروں کی مبینہ ہراسانی سے تنگ آکر خودکشی کی تھی، ہلاک ہوگیا۔حیدرآباد کے قریب ضلع رنگاریڈی کے چیوڑلہ منڈل کے گاؤں کیسارام کا رہنے والا38 سالہ ڈرائیور پی اشوک نے اپنے مکان میں اُس وقت پھانسی لے لی جبکہ گھر میں کوئی بھی فرد موجود نہیں تھا۔

اشوک نے ہفتہ کے روز اپنی بیوی لاوانیا کو جو زرعی مزدور ہے، کھیت لے گیا اور انتہائی اقدام کیا۔ بیوی کو زرعی کھیت میں مزدوری کیلئے چھوڑنے کے بعد اُس نے لاوانیا کو فون کیا اور بتایا کہ وہ خودکشی کرنے جارہا ہے۔

اُس نے بیوی سے کہا کہ وہ بچوں کا خیال رکھے۔ فوری طور پر لاوانیا گھر پہنچی مگر جب تک اشوک پھانسی لے چکا تھا۔ خاتون نے پولیس میں شکایت درج کراتے ہوئے کہا کہ آر ٹی سی کے اعلیٰ عہدیداروں کی ہراسانی کے سبب اشوک نے انتہائی اقدام کیا ہے۔

اشوک، آر ٹی سی میں کارگو بس چلاتا تھا، ڈرائیونگ کے دوران بس کو نقصان پہنچا جس کے بعد عہدیداروں نے اشوک کو ڈرائیونگ ڈیوٹی سے ہٹا دیا اور سزا کے طور پر رات میں اس کو ڈپو میں پارکنگ کی ڈیوٹی الاٹ کی۔

اُس نے بیوی لاوانیا کو بتایا کہ بس کو پہنچے نقصان کی تلافی کے لئے عہدیدار اس سے30ہزار روپے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ لاوانیا نے پولیس کو بتایا کہ اس مسئلہ پر اشوک ذہنی طور پر پریشان رہتا تھا۔

دریں اثنا آر ٹی سی عہدیداروں نے ڈرائیور کو ہراساں کرنے کی تردید کی۔ ڈپو منیجر مہدی پٹنم سوریا نارائنہ نے بتایا کہ اشوک، 21 ستمبر کو ڈیوٹی کے بعد اپنے مکان چلا گیا۔ دوسرے روز اسکی ویکلی آف تھی۔ کارگو بس کو نقصان پہنچنے کے بعد23ستمبر کو اشوک کو ڈپو میں پارکنگ کی نائٹ ڈیوٹی مختص کی تھی۔