ایشیاء

عمران خان نا اہل ہوئے تو پی ٹی آئی کی قیادت شاہ محمود قریشی کریں گے

نوجوانوں کو اپنی پارٹی کا عظیم اثاثہ قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پارٹی میں ٹکٹ حاصل کرنا ان کا حق ہے اور پی ٹی آئی اگلے عام انتخابات میں پارٹی چھوڑنے والوں کے باوجود جیتے گی۔

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ عدالت کی جانب سے نااہل ہونے کی صورت میں پارٹی کی قیادت وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کریں گے۔

متعلقہ خبریں
شیوسینا میں پھوٹ‘ اسپیکر کا 10 جنوری کو فیصلہ
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان
توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 4 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
عمران خان کی رہائی کا مطالبہ، پاکستانی سینیٹ میں قرارداد جمع

عمران خان نے یہ بات ہفتہ کو لاہور کے زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں اور وکلاء سے ملاقات میں کہی۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پی ٹی آئی چیئرمین کو گزشتہ سال اپریل میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے کرپشن سے لے کر دہشت گردی تک کے کئی مقدمات کا سامنا ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرتے ہوئے رینجرز نے انہیں 09 مئی کو 190 ملین پونڈ کے القادر ٹرسٹ کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ 9 مئی کو مسٹر خان کی گرفتاری نے ملک بھر میں تشدد کو جنم دیا، ان کے حامیوں نے پورے ملک میں دفاعی اور عوامی اداروں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی تھی۔

اس کے بعد اعلیٰ اختیاراتی قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) نے، جس میں اعلیٰ سویلین اور فوجی قیادت شامل تھی، نے آرمی ایکٹ سمیت متعلقہ قوانین کے تحت فسادیوں کے خلاف مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا۔

9 مئی کی توڑ پھوڑ کے بعد اپنی پارٹی سے لیڈروں کے بڑے پیمانے پر اخراج پر تبصرہ کرتے ہوئے مسٹر عمران خان نے کہا کہ حالات جلد ہی بدلنے والے ہیں اور آنے والے دنوں میں میں ایک بڑا سرپرائز دینے والا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کچھ رہنما مجبوری میں پارٹی چھوڑ رہے ہیں جبکہ کچھ بے نقاب ہو چکے ہیں۔

 نوجوانوں کو اپنی پارٹی کا عظیم اثاثہ قرار دیتے ہوئے مسٹر خان نے کہا کہ پارٹی میں ٹکٹ حاصل کرنا ان کا حق ہے اور پی ٹی آئی اگلے عام انتخابات میں پارٹی چھوڑنے والوں کے باوجود جیتے گی۔

انہوں نے عوام میں اپنی پارٹی کی مقبولیت کا پتہ لگانے کے لیے ریفرنڈم کا مطالبہ بھی کیا۔ ملکی معیشت کو تباہ کرنے پر موجودہ مخلوط حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ بحران کا واحد حل ملک میں انتخابات کا انعقاد ہے۔