حیدرآباد

نقدرقومات، شراب اور دیگر اشیاء کی ضبطی میں تلنگانہ سرفہرست

ملک کی پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے اعلامیہ کی اجرائی کے بعد چھتیس گڑھ‘ میزورام اورمدھیہ پردیش میں انتخابات منعقد کئے جاچکے ہیں۔

حیدرآباد: ملک کی پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے اعلامیہ کی اجرائی کے بعد چھتیس گڑھ‘ میزورام اورمدھیہ پردیش میں انتخابات منعقد کئے جاچکے ہیں۔

متعلقہ خبریں
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
اردو ہال حمایت نگر میں آج اور کل قومی سمینار  – "حسرت موہانی” پر مقالوں کی پیشکشی
محبوب نگر: المدینہ کالج میں ایک اور انجینئرنگ کالج کا اضافہ، حکومت تلنگانہ کی منظوری
محبوب نگر کوتعلیمی ہب میں تبدیل کا منصوبہ، جی کے انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کی منظوری
مادری زبانوں کی حفاظت و ترویج وقت کی اہم ترین ضرورت ہے: وزیر اقلیتی بہبود سے وفد کی ملاقات

اب تلنگانہ اور اجستھان میں اسمبلی انتخابات منعقد ہونا باقی ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے تناظر میں ان پانچ ریاستوں میں نقدرقومات کی منتقلی اور شراب کی تقسیم کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔

رائے دہندگان کواپنی طرف راغب کرنے کے لئے مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے نقدرقومات اور شراب تقسیم کی جارہی ہے۔ سیاسی جماعتوں کی ان سرگرمیوں پر خفیہ انداز میں نظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب سے نقدرقومات اور شراب کی منتقلی کی کوشش کو ناکام بنایا جارہاہے۔

آج الیکشن کمیشن کی جانب سے کس ریاست میں کتنی نقدرقم شراب اوردیگر اشیاء ضبط کی گئی ہیں‘ اس کی تفصیلات جاری کی گئیں۔

ان تفصیلات کے مطابق نقدرقم‘شراب اورنشیلی اشیاء کو ضبط کرنے کے معاملہ میں ریاست تلنگانہ سرفہرست ہے۔ گزشتہ 15دنوں کے دوران پانچ ریاستوں میں جہاں اسمبلی انتخابات منعقد ہورہے ہیں‘امن وامان نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے 1760 کروڑ مالیتی اشیاء ضبط کی گئیں۔

صرف تلنگانہ میں 225.23 کروڑ روپے نقد‘86.82 کروڑ مالیتی شراب‘ 103.74 کروڑ مالیتی ڈرگس‘ 191.02 کروڑ مالیتی اشیاء اور رائے دہندگان کو اپنی طرف راغب کرنے کیلئے 52.41 روپے مالیتی اشیاء کوضبط کیاگیا۔

کمیشن کے ذمہ داروں نے بتایا کہ میزورام میں شراب اور منشیات کے سوا نقد رقم اور اشیاء ضبط کرنے کے واقعات سامنے نہیں آئے ہیں۔