تلنگانہ

تلنگانہ: راکھیوں کی تیاری کے ذریعہ خواتین خود کفیل بن رہی ہیں

اس کے علاوہ، خواتین نے بتایا کہ مقامی مارکٹ کے ساتھ ساتھ آن لائن آرڈرس میں بھی اضافہ ہوا ہے جس سے ان کی آمدنی میں مزید بہتری آئی ہے۔ کچھ خواتین نے اپنی چھوٹی صنعتوں کو برانڈ کی شکل دے دی ہے اور مقامی میلوں میں اپنی مصنوعات پیش کر رہی ہیں۔

حیدرآباد: بھائی بہن کے پیار و اپنائیت کی علامت راکھی پورنیما کا تہوار کئی خواتین کی زندگیوں میں روشنی بکھیر رہا ہے۔ اس ماہ کی 9 تاریخ کو راکھی پورنیما ہونے کے باعث بازار میں راکھیوں کی مانگ میں زبردست اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ


تلنگانہ کے ضلع پداپلی میں کئی خواتین گروپ کی شکل میں راکھیاں تیار کر کے مالی خود کفالت حاصل کر رہی ہیں۔

گھر پر ہی پُرکشش راکھیاں تیار کرتے ہوئے وہ نہ صرف اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہی ہیں بلکہ گھریلو اخراجات میں بھی حصہ ادا کررہی ہیں۔ خواتین کا کہنا ہے کہ راکھیوں کی تیاری سے وہ روزانہ 200 سے 2000 روپے تک کما رہی ہیں۔


اس کے علاوہ، خواتین نے بتایا کہ مقامی مارکٹ کے ساتھ ساتھ آن لائن آرڈرس میں بھی اضافہ ہوا ہے جس سے ان کی آمدنی میں مزید بہتری آئی ہے۔ کچھ خواتین نے اپنی چھوٹی صنعتوں کو برانڈ کی شکل دے دی ہے اور مقامی میلوں میں اپنی مصنوعات پیش کر رہی ہیں۔

سرکاری اسکیموں کے تحت دیے گئے قرضہ جات اور تربیتی پروگرام بھی ان کے لیے مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔ نوجوان لڑکیاں بھی اس فن میں دلچسپی لے کر اپنے تعلیمی اخراجات پورے کر رہی ہیں۔ خواتین کا کہنا ہے کہ اس کام سے نہ صرف مالی فائدہ ہوتا ہے بلکہ انہیں سماج میں خود اعتمادی اور پہچان بھی حاصل ہو رہی ہے۔