امریکہ و کینیڈا
ٹرینڈنگ

امریکی صحافی نے غزہ میں اسرائیلی بربریت کا آنکھوں دیکھا حال بتادیا

امریکی صحافی نے کہا کہ غزہ میں ہولناکیاں جاری ہیں اور ہم تو بہت آرام دہ صورتحال میں ہیں، غزہ کے لوگوں کی تکلیفوں کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے، اسپتال بچوں اور خواتین سے بھرے ہوئے ہیں۔

غزہ: غزہ میں جنگ کے بعد پہلی غیر ملکی صحافی نے غزہ کا دورہ کیا اور غزہ میں اسرائیل کی خود ساختہ جنگ کا آنکھوں دیکھا احوال دنیا سے بیان کر دیا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
ڈی ای او ڈاکٹر رویندر ریڈی نے اردو پرائمری اسکول اولہ کا دورہ کیا
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹر کلیریسا وارڈ متحدہ عرب امارات کی میڈیکل ٹیم کے ساتھ غزہ پہنچیں اور بتایا کہ غزہ کی تباہی پریشان کن اور تکلیف دہ ہے۔ امریکی صحافی نے کہا کہ غزہ میں ہولناکیاں جاری ہیں اور ہم تو بہت آرام دہ صورتحال میں ہیں، غزہ کے لوگوں کی تکلیفوں کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے، اسپتال بچوں اور خواتین سے بھرے ہوئے ہیں۔

غزہ کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے امریکی خاتون رپورٹر کی آواز بھر آئی، ان کا کہنا تھا اسپتال میں داخل زخمیوں کے جسم بری طرح جھلسے ہوئے ہیں، اسپتال میں موجود چھوٹے اور یتیم بچوں کو یہ بھی معلوم نہیں کہ جنگ کیا ہے۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی فورسز نے غزہ میں سفاکانہ بمباری شروع کر رکھی ہے جس میں اب تک 18ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں جبکہ 55ہزار کے قریب افراد زخمی ہیں، شہدا اور زخمیوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔