کھمم سے مودی حکومت کے خاتمہ کی الٹی گنتی شروع
چیف منسٹرکیرالا نے کہاکہ آج مرکز عجیب وغریب صورتحال سے گزررہا ہے۔ ملک کی سالمیت‘اتحاد‘انصاف‘سیکولرازم داؤپر لگاہوا ہے۔ ملک کے شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرناہم سب کی ذمہ داری ہے۔ بی جے پی دورمیں دستور خطرے میں آگیا ہے۔
حیدرآباد: چیف منسٹر کیرالا پنارائے وجین نے کہاکہ بی جے پی‘ملک میں جمہوریت کے لئے خطرہ بن گئی ہے۔ آج کھمم میں بھارت راشٹراسمیتی کے تاسیسی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے تلنگانہ ترقی ماڈل کی ستائش کی۔
چیف منسٹر کیرالانے کہاکہ عوام کی ترقی اورخوشحالی کے لئے حکومت تلنگانہ کی جانب سے روبہ عمل اقدامات مثالی ہیں اور یہ سارے ملک کے لئے آئیڈیل ہیں۔ انہوں نے ریاست کے مختلف اضلاع میں تعمیر کئے گئے انٹیگریٹیڈ کلکٹریٹ کامپلکس کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہاکہ حکومت تلنگانہ کاہر فیصلہ مثالی اورقابل تقلید ہے۔
خاص طورپر آنکھوں کی روشنی پروگرام کنٹی ویلگو تاریخ ساز ہے۔ وجین نے کہاکہ حکومت تلنگانہ ملک کی تمام ریاستوں کے عوام کے حق میں ہے اور ملک کی عوام کے سی آر کی تائید میں ہے اسی لئے کے سی آر نے مرکز کے خلاف بگل بجایاہے۔
انہوں نے بی جے پی کومخالف عوام مخالف جمہوریت قرار دیتے ہوئے کہاکہ اب وقت آچکا ہے کہ اس زعفرانی حکومت کوگھرکا راستہ دکھادیا جائے۔ہم کے سی آر کی اس تحریک اور کوشش کی بھرپور تائید وحمایت اور مدد کریں گے۔
چیف منسٹرکیرالا نے کہاکہ آج مرکز عجیب وغریب صورتحال سے گزررہا ہے۔ ملک کی سالمیت‘اتحاد‘انصاف‘سیکولرازم داؤپر لگاہوا ہے۔ ملک کے شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرناہم سب کی ذمہ داری ہے۔ بی جے پی دورمیں دستور خطرے میں آگیا ہے۔
ملک کا وفاقی ڈھانچہ ڈگمگارہاہے۔ وفامتی جزبہ کاتحفظ اور پروان چڑھانا ضروری ہے۔ مرکزی حکومت‘ریاستوں کے حقوق اور اقتدار پرپانی پھیررہاہے۔ اہم فیصلوں میں ریاستوں کونظرانداز کردیاجارہاہے۔ملک پر بی جے پی اور آرایس ایس کی مشترکہ حکومت ہے۔ گورنر کوسیاسی فوائد کے لئے استعمال کیا جارہاہے۔
گورنروں کے ذریعہ ریاستوں کوقابو میں رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بی جے پی کی جانب سے غیربی جے پی جماعتوں کے زیرحکومت ریاستوں میں اراکین اسمبلی کو خرید کر وہاں کی منتخب حکومتوں کوگرانے کی مذموم کوشش جاری ہے۔ خطرہ سے دوچار جمہوری نظام کوبچانے کی ضرورت ہے۔
پارلیمنٹ کے وقار کوبحال کرناہے‘بغیر مباحث کیئے بلوں کی منظوری کے عمل کا سدباب کیا جاناہے۔مرکزی حکومت‘اصلاحات کے نام پر غیرجمہوری اقدامات کررہی ہے جس کا مقابلہ کرنا ہے۔ملک کومذہب‘ذات پات کے نام پر تقسیم کی کوشش کوناکام بناناہے۔
مادری زبانوں (علاقائی زبانوں) کے خاتمہ اور ہندی کوتھونپنے کی کوشش کوناکام بناناہے۔ عدلیہ کے وقار کاتحفظ کرتے ہوئے اسے بحال کرناہے۔ انہوں نے مودی پرکارپوریٹ اداروں کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بن جانے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ مودی کی وجہ سے وفاقی جذبہ ختم ہوتا جارہاہے۔
ملک کے دستور کوبچانے بی جے پی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مودی اور بی جے پی کے خلاف اپوزیشن قائدین اورجماعتوں کومتحدکرنے کے لئے کے سی آر کاشکریہ ادا کیا۔
پی ٹی آئی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کے اُس تبصرہ پر جس میں انہوں نے پارٹی کی قومی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران یہ کہاتھاکہ 2024 کے عام انتخابات کیلئے صرف 400 دن رہ گئے ہیں ‘شدید تنقیدکرتے ہوئے سماج وادی پارٹی قائد اکھلیش یادو نے یہاں چہارشنبہ کے روز کہاکہ بی جے پی اقتدار کے خاتمہ کے دن شروع ہوچکے ہیں اوربی جے پی کی حکومت مزید دنوں تک برقرار نہیں رہ پائے گی۔
بھارت راشٹراسمیتی (بی آرایس) کے اولین جلسہ عام سے جو کھمم میں منعقد ہورہا ہے خطاب کرتے ہوئے یوپی کے سابق چیف منسٹر اکھلیش یادو نے کہاکہ 399 دنوں کے بعد بی جے پی کا اقتدار ختم ہوجائے گااور 400 دنوں کے بعد مرکزمیں ایک نئی حکومت آئے گی۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت نے ملک کوپسماندہ بنادیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب تمام پروگریسیو قائدین کو آگے آنے اورانہیں ملک کی ترقی کے لئے کام کرنے کاوقت آن پہونچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے چیف منسٹراور بی آرایس سربراہ کے چندرشیکھرراؤ ایک بہت بڑا مجموعہ اکھٹا کرتے ہوئے تاریخی مقام کھمم سے ملک کو ایک پیام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عموماًیوپی بھی بی جے پی کومسترد کرنے والی ریاستوں میں شامل ہوجائے گا۔یادو نے کہا کہ آج اتنابڑا مجموعہ یہاں ہے اور وہ اس بڑے مجموعہ سے خطاب کرتے ہوئے یہ کہنا چاہیں گے کہ تلنگانہ میں بی جے پی کو یقینا شکست ہوگی تب ہمارے لئے یوپی بھی آسان ہدف رہے گا۔
سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی کے راجہ نے کہاکہ بی جے پی کے خلاف لڑنے کیلئے تمام سیکولراورجمہوری پارٹیوں کو ایک پلاٹ فارم پر جمع ہوجانا چاہئے۔ کھمم میں بی آرایس کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ڈی راجہ نے الزام عائد کیا کہ مرکز کی این ڈی اے حکومت‘ملک کے آئین اور جمہوری اصولوں کوتبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم بی جے پی۔ آرایس ایس کامتحدہ طورپرمقابلہ کریں گے اورہم 2024کے عام انتخابات میں بی جے پی۔آرایس ایس حکومت کوشکست فاش دیں گے۔ کھمم سے ہم یہ پیام دیناچاہیں گے کہ تلنگانہ انقلابوں کی سرزمین ہے۔
انہوں نے تمام سیکولر‘جمہوری پارٹیوں سے اپیل کی کہ جویہاں موجودہویا ناہو وہ آنے والے خطرہ کو سمجھیں اورہم کویہ سمجھنا ہوگا ہمیں تباہ کن حالات سے سامنا کرناہوگا۔
بی جے پی کو شکست دینے کے لئے تمام سیکولر اورجمہوری پارٹیوں کومتحدہ طورپرکام کرنا ہوگا۔ ہر ایک کے سامنے یہ ٹاسک ہوناچاہئے۔آیئے ہم اس میٹنگ سے ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے مقصد میں آگے بڑھیں گے اور کامیابی حاصل کریں گے۔ڈی راجہ نے الزام عائد کیا کہ غیر بی جے پی حکومتوں کے گورنرس‘منتخب حکومتوں پرتنقید کررہے ہیں۔