شمالی بھارت

جمہوریت کو بچانا ہے تو بی جے پی حکومت کو ہٹانا ہوگا: ڈگ وجئے سنگھ

سنگھ نے جس خبر کا حوالہ دیا، اس کے مطابق کل دیر رات بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھوپال اور نرمداپورم ڈویژن کی میٹنگ میں، مسٹر شاہ نے مبینہ طور پر عہدیداروں کے تناظر میں انتباہی الفاظ کا استعمال کیا۔

بھوپال: کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے مدھیہ پردیش کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے آج کہا کہ اگر جمہوریت کو بچانا ہے تو اس حکومت کو ہٹانا ہی ہوگا۔

متعلقہ خبریں
لیفٹیننٹ گورنر دہلی پر اروند کجریوال کا پلٹ وار
صدر ٹی پی سی سی کے عہدہ کیلئے کانگریس قائدین کی دوڑ دھوپ
سی آئی ایس ایف کا 3300 رکنی دستہ آج سے پارلیمنٹ سیکوریٹی سنبھال لے گا
’ہماری دوستی فلم ”شعلے“ کے جئے اور ویرو کی طرح ہے‘
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر

سنگھ نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے متعلق کچھ میڈیا میں شائع ایک خبر آج سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کی ہے۔ اس پوسٹ کے ساتھ انہوں نے مسٹر شاہ کے حوالے سے کہا، ‘دراصل یہ طاقت کا گھمنڈ ہے کہ شاہ افسروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور شیوراج سرکاری پیسے بانٹ کر اپنی پیٹھ تھپتھپا رہے ہیں۔

 عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والی حکومت (یہاں خریدی گئی) کو انتخابات میں جانے سے پہلے اس رویے کے لیے معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔ جمہوریت کو بچانا ہے تو انہیں ہٹانا ہو گا۔ کانگریس لائیں اور ملک کو بچائیں۔

سنگھ نے جس خبر کا حوالہ دیا، اس کے مطابق کل دیر رات بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھوپال اور نرمداپورم ڈویژن کی میٹنگ میں، مسٹر شاہ نے مبینہ طور پر عہدیداروں کے تناظر میں انتباہی الفاظ کا استعمال کیا۔ آج کانگریس کے لیڈر اس خبر پر بی جے پی پر حملہ کر رہے ہیں۔

ایک اور ایکس پوسٹ میں سنگھ نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی گروپ بندی ان دنوں اپنے عروج پر ہے اور اس کو چھپانے کے لیے وہ کانگریس لیڈروں کے درمیان خاص کر ان کے درمیان دراڑ کی جھوٹی خبریں پھیلا ر رہے ہیں۔ کمل ناتھ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کا ہر لیڈر بی جے پی کو شکست دینے کے لئے متحد اور پرعزم ہے۔

انہوں نے رائے دہندگان سے اپیل کی کہ وہ کانگریس کے لیڈروں میں تقسیم کے بی جے پی کے پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس متحد ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کی حکومت مسٹر کمل ناتھ کی قیادت میں بنے گی۔

a3w
a3w