آگرہ میں موسلا دھار بارش کا اثر، تاج محل کے گنبد سے پانی ٹپکنے لگا، باغات بھی زیر آب آگئے (ویڈیو وائرل)
تاج محل جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کا حصہ اور دنیا کے سات عجائبات میں سے ایک ہے، پہلی بار ایسے قدرتی اثرات کی زد میں آیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پانی کا یہ رساؤ مسلسل بارشوں کا نتیجہ ہے، لیکن اس سے عمارت کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا ہے۔
آگرہ: گزشتہ دو سے تین دنوں سے آگرہ میں مسلسل موسلا دھار بارش کے باعث 17ویں صدی کی تاریخی عمارت تاج محل کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بارشوں کے نتیجہ میں تاج محل کے مرکزی گنبد سے پانی رسنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جبکہ احاطہ میں موجود باغات مکمل طور پر سیلابی پانی میں ڈوب گئے ہیں۔
تاج محل جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کا حصہ اور دنیا کے سات عجائبات میں سے ایک ہے، پہلی بار ایسے قدرتی اثرات کی زد میں آیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پانی کا یہ رساؤ مسلسل بارشوں کا نتیجہ ہے، لیکن اس سے عمارت کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا ہے۔
آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (ASI) کے مطابق، تاج محل کے گنبد سے پانی کے رسنے کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے اور ڈرون کیمروں کی مدد سے گنبد کی حالت پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان کو روکا جا سکے۔ حکام نے یقین دلایا ہے کہ صورتحال قابو میں ہے اور جلد ہی حالات بہتر ہو جائیں گے۔
دوسری جانب، تاج محل کے سیلاب زدہ باغات کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں، جس نے لوگوں کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ حکام نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ تاج محل کی حفاظت کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور بارشوں کے بعد سیلابی پانی کی نکاسی کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔
یہ واقعہ ان قدرتی چیلنجوں کی نشاندہی کرتا ہے جو تاریخی عمارتوں کو موسمی حالات سے درپیش ہو سکتے ہیں، اور یہ ضرورت بھی اجاگر کرتا ہے کہ ایسے ورثوں کی حفاظت کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے۔