رمضان المبارک کے دوسرے”مغفرت کے دہے“ کا اختتام، مساجد میں خصوصی دعاوں اور محافل کا سلسلہ جاری
کئی مقامات پر درس قرآن کی محافل کا بھی اہتمام کرتے ہوئے نزول قرآن کی عظمت،صاحب قرآن ﷺ کی عظمت کے ساتھ ساتھ مقاصد رمضان اور پیغام رمضان کی تشریح کی گئی۔
حیدرآباد: ماہ رمضان المبارک کے دوسرے مغفرت کے دہے کا اختتام ہوگیا۔شہر حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد کے علاوہ دیگر مساجد اورفنکشن ہالس ودیگر مقامات پر تین پاروں کی تلاوت ہوئی۔فرزندان توحید نے خشوع وخضوع کے ساتھ اس دوسرے دہے کو مکمل کیا۔
مکہ مسجد میں امام مسجد حافظ محمد لطیف الدین قادری اور جامع مسجد چوک میں حافظ وقاری ذبیح اللہ نے تین پاروں کاختم کیا۔اس موقع پر مساجد میں رقت انگیز دعائیں بھی کی گئیں اور علما نے درس قرآن، قرآن کی تلاوت کے آداب، تفہیم قرآن، قرآنی آیات میں مشابہت وفرق، قرآن اور ہماری زندگی، قرآن کی جامعیت و وسعت، قرآنی آیات ، قرآنی فکر، احکامات قرآنی، قرآن کے اخلاقی احکام، مسلمانوں کے لئے قرآن کا پیغام، قرآن کے طرز و انداز، قرآن وداعی کے اوصاف، قرآن وصحابہ کرام، قرآن وعصر حاضر کے درپیش چیالنجس جیسے اہم موضوعات پر اظہار خیال کیااور مصلیوں نے اللہ کے حضور گڑگڑا کر قرب الہی کے حصول کی دعائیں مانگیں۔
زعمائے ملت نے اُمت مسلمہ کے نشاط اورروحانی وفکری رہنمائی کے مراکز مساجد کو آباد کرنے اورمساجد میں عبادات کے ساتھ ساتھ دیگر اصلاحی کام انجام دینے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ساتھ ہی تمام کی صحت، سلامی، درازی عمر، مسلمانوں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے بھی دعا کی گئی۔
کئی مقامات پر درس قرآن کی محافل کا بھی اہتمام کرتے ہوئے نزول قرآن کی عظمت،صاحب قرآن ﷺ کی عظمت کے ساتھ ساتھ مقاصد رمضان اور پیغام رمضان کی تشریح کی گئی۔ خصوصی وظائف،دعاوں اور تہجد کا سلسلہ مساجد میں دوسرے دہے کے اختتام کے باوجود بھی جاری ہے۔
اس ماہ مقدس کی مناسبت سے مساجد میں علما نے زوردیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم متحد ہوجائیں اور اللہ تعالی کو راضی کرلیں تو نصرت الہی یقینا ہم کو مل سکتی ہے اور ایک مرتبہ پھر پورے عالم میں ہمارابول بالا ہوسکے گا۔کئی فنکشن ہالس میں خواتین کے لئے بھی تراویج کا اہتمام کیا گیا۔
ساتھ ہی شہر کے شادی خانوں اور دیگر اہم تجارتی مراکز کے مقامات پر شبینہ کا بھی اہتمام کیاگیا۔اس ماہ مقدس میں خصوصی مجالس میں دعاوں کا بھی سلسلہ جاری ہے جس میں اسلام کی سربلندی،عالم اسلام کے مسلمانوں کے جان ومال کے تحفظ بالخصوص فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی حفاظت،مسلمانوں کے عروج، ترقی،استعماری، طاغوتی طاقتوں کی سازشوں، ریشہ دوانیوں اور ناپاک منصوبوں سے پوری دنیا کے مسلمانوں کو محفوظ رکھنے،
ایک مرتبہ پھر پوری دنیا پر مسلمانوں کے شاندار ماضی کی طرح اسلامی نظام کے قیام،اسلامی شعائر، اسلامی طرز زندگی اور خالق ارض وسما کی رضا،نصرت الہی کے ذریعہ دنیا میں مسلمانوں کو نئے انقلاب کا نقیب بنانے کے لئے طویل دعائیں مانگی جارہی ہیں۔