الیکشن کمیشن کی جانب سے حتمی فہرست رائے دہندگان جاری کردی گئی
الیکشن کمیشن کی جانب سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد میں رائے دہندگان پر مشتمل حتمی فہرست جاری کردی گئی۔
حیدرآباد: الیکشن کمیشن کی جانب سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد میں رائے دہندگان پر مشتمل حتمی فہرست جاری کردی گئی۔
جی ایچ ایم سی حدود میں جملہ 24 اسمبلی حلقوں بشمول پٹن چیرو کے دو بلدی ڈیویژن میں جملہ رائے دہندگان کی تعداد 1,09,56,477 ہے۔ 4 اکتوبر کو جاری کردہ حتمی فہرست رائے دہندگان میں الیکشن کمیشن نے 31 مارچ تک اندراج کئے گئے ووٹرس کو شامل کیا گیا۔
اس عرصہ میں نئے ووٹرس کے ناموں کا اندراج‘ فوت شدہ رائے دہندگان کے ناموں کا اخراج‘ نقلی ووٹرس‘ دوسرے مقامات کو منتقل رائے دہندگان کے ناموں کو فہرست سے نکال دیا گیا۔
تقریباً 55,000 نئے ووٹرس کے ناموں کو فہرست رائے دہندگان میں شامل کیا گیا۔ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں رائے دہندگان کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز ہوگئی ہے۔
30 نومبر کو منعقد شدنی تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں 1,09,56,477 رائے دہندگان کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کا موقع حاصل رہے گا۔ 15 نومبر سے انتخابی عملہ کی جانب سے رائے دہندگان کو ووٹر سلپ کی تقسیم کا کام شروع کیا جائے گا۔ جی ایچ ایم سی حدود میں سب سے زیادہ رائے دہندگان کی تعداد حلقہ اسمبلی شیر لنگم پلی میں ہے جہاں جملہ 7,32,587 افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے۔
دوسرے مقام پر حلقہ اسمبلی قطب اللہ پور ہے جہاں رائے دہندگان کی تعداد 6,99,042 ہے‘ اس طرح میڑچل میں 6,37,833 ایل بی نگر میں 5,93,712‘ راجندر نگر میں 5,81,937 رائے دہندگان ہیں۔ سب سے کم ووٹرس حلقہ اسمبلی چارمینار میں ہے جہاں صرف 2,26,117 افراد کو حق رائے دہی حاصل ہے۔ ضلع رنگاریڈی‘ میڑچل اور جی ایچ ایم سی میں جملہ ووٹرس کی تعداد 1,09,56,477 ہے‘ حیدرآباد ضلع میں 45,36,852‘ رنگاریڈی میں 35,22,501 اور میڑچل ضلع میں 28,19,067 رائے دہندگان ہیں۔
جی ایچ ایم سی کے 24 اسمبلی حلقوں میں سے حلقہ مشیرآباد میں مراکز رائے دہی کی تعداد 274 ہے جبکہ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 3,01,788 ہے جن میں مردوں کی تعداد 1,55,168‘ خواتین کی تعداد 1,46,607 اور تیسری جنس کی تعداد 13 ہے۔
حلقہ اسمبلی ملک پیٹ میں مراکز رائے دہی کی تعداد 300 ہے جبکہ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 3,17,866 ہے جن میں مردوں کی تعداد 1,16,088 اور خواتین کی تعداد 1,56,975 اور تیسری جنس کی تعداد 14 ہے‘ حلقہ اسمبلی عنبر پیٹ میں مراکز رائے دہی کی تعداد 236‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 2,77,103 جن میں مردوں کی تعداد 1,40,206 اور خواتین کی تعداد 1,36,883 اور تیسرے جنس کی تعداد 14 ہے۔
حلقہ اسمبلی خیریت آباد میں مراکز رائے دہی کی تعداد 245‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 2,96,014 جن میں مردو کی تعداد 1,53,968 اور خواتین کی تعداد 1,42,011 اور تیسرے جنس کی تعداد 35 ہے۔ حلقہ اسمبلی جوبلی ہلس میں مراکز رائے دہی کی تعداد 329‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 3,85,937 و تیسری جنس کی تعداد 20 ہے۔
حلقہ اسمبلی صنعت نگر میں مراکز رائے دہی کی تعداد 229‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 2,48,022 جن میں مردو کی تعداد 1,29,326‘ خوایتن کی تعداد 1,19,688 اور تیسری جنس کی تعداد 8 ہے۔ حلقہ اسمبلی نامپلی میں مراکز رائے دہی کی تعداد 277‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 3,32,764‘ جن میں مردوں کی تعداد 1,71,262‘ خواتین کی تعداد 1,61,492 اور تیسری جنس کی تعداد 10 ہے۔
حلقہ اسمبلی کاروان میں مراکز میں مراکز رائے دہی کی تعداد 311‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 3,59,431 جن میں مردوں کی تعداد 1,84,418‘ خواتین کی تعداد 1,75,004 اور تیسری جنس کی تعداد 9 ہے۔ حلقہ اسمبلی گوشہ محل میں مراکز رائے دہی کی تعداد 235‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 2,70,623‘ جن میں مردوں کی تعداد 1,41,349‘ خواتین کی تعداد 1,29,245 اور تیسری جنس کی تعداد 29 ہے۔
حلقہ اسمبلی چارمینرا میں مراکز رائے دہی کی تعداد 198‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 2,26,117‘ جن میں مردوں کی تعداد 1,18,272‘ خواتین کی تعداد 1,07,815‘ تیسری جنس 30 ہے۔ حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ میں مراکز رائے دہی کی تعداد 305‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 3,37,815 جن میں مردوں کی تعداد 1,68,945‘ خواتین کی تعداد 1,68,838 اور تیسری جنس کی تعداد 32 ہے۔
حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں مراکز رائے دہی کی تعداد 332‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 3,53,128‘ جن میں مردوں کی تعداد 1,79,151‘ خواتین کی تعداد 1,73,946 اور تیسری جنس کی تعداد 31 ہے۔ حلقہ اسمبلی بہادر پورہ میں مراکز رائے دہی کی تعداد 263‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 3,16,666 جن میں مردوں کی تعداد 1,59,630 خواتین کی تعداد 1,58,987 اور تیسری جنس کی تعداد 49 ہے۔
حلقہ اسمبلی سکندرآباد میں مراکز رائے دہی کی تعداد 220 ہے‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 2,62,517 جن میں مردوں کی تعداد 1,31,776‘ خواتین کی تعداد 1,30,716 اور تیسری جنس کی تعداد 25 ہے۔ حلقہ اسمبلی سکندرآباد کنٹونمنٹ میں مراکز رائے دہی کی تعداد 232‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 2,50,733 جن میں مردوں کی تعداد 1,25,964‘ خواتین کی تعداد 1,24,761‘ تیسری جنس کی تعداد 8 ہے۔
حلقہ اسمبلی ملکاجگری میں مراکز رائے دہی کی تعداد 411‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 4,88,984 جن میں مردوں کی تعداد 2,46,731‘ خواتین کی تعداد 2,42,242 اور تیسری جنس کی تعداد 11 ہے۔ حلقہ اسمبلی قطب اللہ پور میں مراکز رائے دہی کی تعداد 582‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 6,99,042 جن میں مردوں کی تعداد 3,66,660 خواتین کی تعداد 3,32,223‘ تیسری جنس کی تعداد 159 ہے۔
حلقہ اسمبلی کوکٹ پلی میں مراکز رائے دہی کی تعداد 417‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 4,63,807 جن میں مردوں کی تعداد 2,42,800‘ خواتین کی تعداد 2,20,884 تیسری جنس کی تعداد 123 ہے۔ حلقہ اسمبلی اپل میں مراکز رائے دہی کی تعداد 407‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 5,29,396‘ جن میں مردوں کی تعداد 2,75,216‘ خواتین کی تعداد 2,54,140 اور تیسری جنس کی تعداد 40 ہے۔
ایل بی نگر اسمبلی حلقہ میں مراکز رائے دہی کی تعداد 570‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 5,93,712 جن میں مردوں کی تعداد 2,84,024 خواتین کی تعداد 3,09,557 تیسری جنس کی تعداد 131 ہے‘ حلقہ اسمبلی مہیشورم میں مراکز رائے دہی کی تعداد 511‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 5,46,577 جن میں مردوں کی تعداد 2,65,307 خواتین کی تعداد 2,81,203 اور تیسری جنس کی تعداد 67 ہے‘ ۔
حلقہ اسمبلی راجندر نگر میں مراکز رائے دہی کی تعداد 535‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 5,81,937 جن میں مردوں کی تعداد 2,78,898‘ خواتین کی تعداد 3,02,995 تیسری جنس کی تعداد 44‘ حلقہ اسمبلی شیر لنگم پلی میں مراکز رائے دہی کی تعداد 622‘ جملہ رائے دہندگان کی تعداد 7,32,587 جن میں مردوں کی تعداد 3,43,875 خواتین کی تعداد 3,88,563 اور تیسری جنس (دو ڈیویژنس) میں رائے دہندگان کی تعداد 78,057 جن میں مردوں کی تعداد 40,594 اور خواتین کی تعداد 37,455 اور تیسری جنس کی تعداد 8 ہے۔
اس طرح حیدرآباد میں جملہ 6,224 مراکز رائے دہی‘ 92,50,951 رائے دہندگان جن میں 46,66,728 مرد‘ 45,83,168 خواتین اور 1059 تیسری جنس کے رائے دہندگان ہیں۔