حیدرآباد

کانگریس پر قتل کی سیاست کا الزام: ہریش راؤ

سابق وزیر نے کہا کہ اس طرح کے حملوں سے عوامی مسائل پر اٹھنے والی بی آر ایس کی آواز کو دبا یا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی، پارٹی، کیڈر کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) نے جمعرات کے روز ضلع ونپرتی میں پارٹی قائد سریدھر ریڈی کے قتل کی مذمت کی اور حکمراں جماعت کا نگریس پر قتل کی سیاست کا الزام عائد کیا۔ ضلع کے چناامباوی منڈل کے موضع لکشمی پلی میں نامعلوم افراد نے سریدھر ریڈی کا قتل کردیا۔

متعلقہ خبریں
کویتا کی عدالتی تحویل میں توسیع
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

 بی آر ایس قائد و سابق وزیرٹی ہریش راؤ نے غمزدہ خاندان کے افراد سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے برسر اقتدار آنے کے صرف5ماہ کے دوران حلقہ اسمبلی کولاپور میں بی آ رایس کے 2قائدین کا قتل کردیا گیا ہے۔

 کئی مقامات پر بی آ رایس کے قائدین اور کارکنوں پر حملے بھی کئے گئے۔ جمہوریت میں قتل کی سیاست کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ سابق وزیر نے کہا کہ اس طرح کے حملوں سے عوامی مسائل پر اٹھنے والی بی آر ایس کی آواز کو دبا یا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی، پارٹی، کیڈر کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

 بی آر ایس قائد نے سیاسی محرکات پر مبنی ہلاکتوں کی فوری اثر کے ساتھ تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ قتل کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہونچایا جانا چاہئے۔ کے ٹی آر اور پارٹی کے قائدین ونپرتی ضلع روانہ ہوئے ہیں تاکہ آنجہانی سریدھر ریڈی کے افراد خاندان سے اظہار تعزیت کیا جاسکے۔

 حلقہ لوک سبھا ناگر کرنول کے بی آر ایس امیدوار وسابق آئی پی ایس آفیسر پروین کمار نے کہا کہ ڈی جی پی سے نمائندگی کے 10دنوں کے بعد بی آر ایس قائد کے قتل کا تازہ واقعہ سامنے آیا ہے۔ ہم نے ڈی جی پی کو ایک یا دداشت پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی آر ایس قائدین کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹراے ریونت ریڈی اور وزیر جوپلی کرشنا راؤ کی حوصلہ افزائی سے یہ قتل کی نئی واردات پیش آئی ہے۔