یوروپ

معصوم بیٹے کی قبر سے سجاوٹ کو ہٹانے ماں کا صاف انکار

اپنے معصوم بچے کی قبر سجانے کے بعد لندن میں مقیم ایک ماں کو سرکاری ہدایات موصول ہوئیں کہ وہ اپنے 7 سالہ بیٹے کی قبر کے اردگرد کی سجاوٹ کو ختم کردیں۔

لندن: اپنے معصوم بچے کی قبر سجانے کے بعد لندن میں مقیم ایک ماں کو سرکاری ہدایات موصول ہوئیں کہ وہ اپنے 7 سالہ بیٹے کی قبر کے اردگرد کی سجاوٹ کو ختم کردیں۔

سرکاری ہدایات میں کہا گیا کہ یہ انتظام قوانین کے خلاف ہے، مگر ممتا کی ماری ماں نے سرکاری ہدایات ماننے سے صاف انکار کردیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 29 سالہ شرنا اینڈریوز کا چھوٹا بیٹا ینگ ہیری لی اینڈریوز فروری 2022ء میں دمے کے شدید دورے کے بعد فانی دنیا کو خیر باد کہہ گیا تھا۔

بیٹے کے مرنے کے بعد ماں نے اپنی بیٹی کے ساتھ لکڑی کے تختے کی باڑ کو ہاتھ سے پینٹ کرتے ہوئے کئی ایام گزارے اور اسے خوبصورت طریقے سے سجایا، جس کے بعد انہوں نے اس کو اپنے بیٹے کی قبر کے پاس لگادیا۔

شرنا کو گزشتہ ماہ گلوسٹر سٹی کونسل کی طرف سے ایک خط موصول ہوا جس میں رنگ برنگی باڑ اور قبر کی سجاوٹ کو ہٹانے کا کہا گیا تھا، خط میں کہا گیا کہ یہ ضابطوں کی خلاف ورزی ہے۔

جس پر والدہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنے بیٹے کے لیے سٹی کونسل کے قانون سے لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے کیونکہ قبر کی سجاوٹ ان کے 7 سالہ بیٹے کی خوش مزاجی اور خوش مزاج شخصیت کی نمائندگی کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کے لئے قانون سے لڑنے سے بھی گریز نہیں کریں گی۔