حیدرآباد

تلنگانہ کے ضلع آصف آباد میں بیمارپڑنے والی طالبات کی تعداد 60 ہوگئی

تلنگانہ کے ضلع آصف آباد میں بیمارپڑنے والی طالبات کی تعداد  60ہوگئی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع آصف آباد میں بیمارپڑنے والی طالبات کی تعداد  60 ہوگئی ہے۔

متعلقہ خبریں
پرانی حویلی کے ایک رسٹورنٹ میں سمیت غذا سے 43 افراد متاثر، ایک کی حالت انتہائی نازک
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ

محکمہ قبائلی بہبود کے اسکول وہاسٹل کی طالبات نامناسب غذا کی وجہ سے بیمارپڑگئیں تاہم ان کی تعداد میں اضافہ ہوگیا اور ایک طالبہ کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

ذرائع کے مطابق ہفتہ کو رات کا کھانا کھانے کے بعد مزید 15طالبات علیل ہوگئیں۔بدھ اورجمعرات کو 45طالبات بیمارپڑگئی تھیں۔ان کو ضلع کے وانکیڈی منڈل مستقرمیں داخل کرواویاگیاتھا تاہم شام تک ان کو گھرجانے کی اجازت دے دی گئی۔

ان طالبات نے پیٹ میں درد، الٹیوں اوراسہال کی شکایت کی تھی۔ ایک طالبہ جس کی شناخت شیلجہ کے طورپرکی گئی ہے، کو منچریال منتقل کیاگیا کیونکہ اس کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی جو ونٹی لیٹر پر ہے۔

طالبات اوران کے والدین نے طلباء اور والدین نے ہاسٹل میں فوڈ پوائزننگ کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس واقعہ کی وجہ غیر صحت مند حالات کو قرار دیا جس میں کھانا تیار کیا جا رہا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ فوڈ پوائزننگ کے ایسے ہی واقعات ماضی میں بھی پیش آئے لیکن ان کی اطلاع نہیں ملی۔دریں اثنا، انٹی گریٹیڈ ٹرائبل ڈیولپمنٹ ایجنسی اوٹنور پراجکٹ آفیسر خوشبو گپتا نے ہاسٹل کا معائنہ کیا اور متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ کچن میں حفظان صحت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔

انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ ہاسٹل میں فوڈ پوائزننگ کے واقعات کے خوف سے طلباء کو گھر نہ لے جائیں۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ہاسٹل میں رہنے والوں کو معیاری کھانا فراہم کریں۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ مستقبل میں ایسے واقعات کے اعادہ کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔