مشرق وسطیٰ

مہنگائی کا اثر: حج پر جانے والوں کی تعداد میں کمی، انڈونیشیا میں طویل انتظار جاری

انڈونیشیا اور ملایشیا جیسے مسلم اکثریتی ممالک میں تو 10 سال کی ویٹنگ لسٹ ہوتی ہے۔ انڈونیشیا میں 54 لاکھ مسلمان اپنی باری آنے کے منتظر ہیں۔ اس تعداد میں ہر سال اضافہ ہی ہوتا ہے۔

اسلام آباد (اے پی) دنیا بھر کے مسلمان فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب کے شہر مکہ میں جمع ہیں۔ اِس بار 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو حج کی اجازت نہیں دی گئی۔ سعودی عرب میں گرمی بہت زیادہ ہے۔

گزشتہ برس درجہ حرارت 47 ڈگری سیلسیس تھا۔ جھلسادینے والی گرمی نے 1300 سے زائد جانیں لی تھیں۔ اِس بار سعودی حکام نے مشورہ دیا ہے کہ دھوپ سے بچاجائے۔ عازمین دن میں غیرضروری باہر نہ نکلیں۔ مناسک کی ادائیگی کے سوا دیگر اوقات میں سر کو ڈھکیں۔

ہلکے رنگ کا لباس اور چھتریاں استعمال کریں۔ جسم میں پانی کی کمی ہونے نہ دیں۔ مکہ میں درجہ حرارت 41 ڈگری ریکارڈ ہوا ہے۔ صحرائی مملکت سعودی عرب ہجوم کو کنٹرول کرنے اور ماحول کو ٹھنڈا رکھنے کے لئے کئی بلین امریکی ڈالر خرچ کرتی ہے لیکن عازمین کی بڑی تعداد اور موسمی حالات اس کے لئے مشکل کھڑی کردیتے ہیں۔

سعودی عرب نے اِس بار 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو حج پر آنے نہیں دیا۔ حالیہ برسوں میں یہ ایک بڑی پالیسی تبدیلی ہے۔ نابالغ بچوں پر نماز اور روزہ کی طرح حج فرض نہیں لیکن اس کے باوجود بعض والدین اپنے بچوں کو حج پر لے آتے ہیں۔ پاکستانی شہر لاہور کے طلحہٰ ایوب نے کہا کہ وہ اپنے 5 بچوں کو دادا دادی کے پاس چھوڑکر حج کی ادائیگی کے لئے اپنی بیوی کے ساتھ سعودی عرب آئے ہوئے ہیں۔

سرکاری سطح پر عازمین حج کی عمریں نہیں بتائی گئیں لیکن زیادہ تر 35 تا 64 برس کے ہیں۔ حج پر 4 ہزار تا 20 ہزار امریکی ڈالر کا خرچ آتا ہے۔ اس کے مختلف پیاکیجس ہوتے ہیں جن کا تعین مدتِ قیام‘ سہولتوں‘ کرنسی کی گھٹتی قدر‘ بڑھتی مہنگائی اور سعودی عرب میں بڑھ چکے ٹیکسس کی بنیاد پر ہوتا ہے۔

عام طورپر ترقی پذیر ممالک زیادہ عازمین بھیجتے ہیں۔ بعض ممالک نے سرکاری حج کمیٹیوں کے ذریعہ بھیجے جانے والے عازمین کو کفایتی پیاکیج فراہم کیا ہے۔ بنگلہ دیش کی حج ایجنسیز اسوسی ایشن کے سکریٹری جنرل فریداحمد مجمدار نے کہا کہ ان کے ملک کو اِس سال ایک لاکھ 27 ہزار کا کوٹہ ملا لیکن مہنگائی کی وجہ سے یہ کوٹہ پورا نہ ہوسکا۔

پاکستان نے سرکاری حج کمیٹی کے ذریعہ جانے والوں کو سہولتیں دیں۔ حرم شریف میں جگہ کی تنگی کی وجہ سے سعودی عرب نے ہر ملک کا ایک کوٹہ مقرر کردیا ہے۔

انڈونیشیا اور ملایشیا جیسے مسلم اکثریتی ممالک میں تو 10 سال کی ویٹنگ لسٹ ہوتی ہے۔ انڈونیشیا میں 54 لاکھ مسلمان اپنی باری آنے کے منتظر ہیں۔ اس تعداد میں ہر سال اضافہ ہی ہوتا ہے۔

ایک سے زائد مرتبہ حج ادا کرنے پر کوئی پابندی نہیں لیکن بعض ممالک نے اس پر پابندی لگادی ہے تاکہ دوسروں کو موقع ملے۔ ہندوستان نے بھی ایسا کیا ہے۔ ریاض سے آئی اے این ایس کے بموجب ٹیم انڈیا کے عہدیدار ہندوستانی عازمین کی مدد کررہے ہیں جو مکہ سے منیٰ پہنچنے لگے ہیں۔ ٹیم انڈیا‘ سعودی حکام کے ساتھ مل کر عازمین کی خدمت میں لگی ہے۔