200 کیلو پیاز کی قیمت صرف 8 روپئے 36 پیسے
پاواڈپا ہلی کیری کے معاملہ میں بھی ہول سیل دکاندار نے 205 کیلو پیاز کی قیمت 200 روپے فی کنٹل کے حساب سے ادا کی اور اس میں سے 377 روپے مال برداری کے اخراجات اور مزید 24 روپے حمال کے اخراجات کے نام پر منہا کرلئے۔
گدگ (کرناٹک): کرناٹک کے ضلع گدگ کے ایک کسان کو 205 کیلو پیاز فروخت کرنے پر صرف 8 روپے 36 پیسے حاصل ہوئے جس کی رسید سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور انٹرنیٹ صارفین نے ریاست میں حکمراں بی جے پی حکومت سے اس کے دور میں کسانوں کی حالت کے بارے میں سوال پوچھنے شروع کردیئے۔
تاہم یہ گدگ کے صرف ایک کسان کی کہانی نہیں بلکہ ضلع کے تقریباً تمام پیاز اگانے والوں کو بنگلورو کے یشونت پور مارکٹ میں اپنی پیداوار کے لئے 10 روپے سے بھی کم رقم حاصل ہوئی ہے۔ کسان‘ گدگ سے بنگلورو پہنچنے 416 کیلو میٹر کا طویل فاصلہ طئے کرتے ہیں۔
پاواڈپا ہلی کیری کے معاملہ میں بھی ہول سیل دکاندار نے 205 کیلو پیاز کی قیمت 200 روپے فی کنٹل کے حساب سے ادا کی اور اس میں سے 377 روپے مال برداری کے اخراجات اور مزید 24 روپے حمال کے اخراجات کے نام پر منہا کرلئے۔ اس کی رسید وائرل ہوگئی ہے۔
ضلع کے ایک اور کسان کو جو 212 کیلو پیاز کے ساتھ بنگلورو کی مارکٹ گیا تھا‘ مجموعی طورپر 1000 روپے حاصل ہوئے لیکن حمال کی مزدوری‘ ٹرانسپورٹ کے اخراجات اور دیگر اخراجات منہا کرنے کے بعد اسے صرف 10 روپے حاصل ہوئے۔
جاریہ سال طوفانی بارش کے بعد کسانوں نے بہتر فصل حاصل کرنے میں کامیابی پائی تھی لیکن پیاز کی قیمتوں میں گراوٹ نے اس سارے ضلع کے کسانوں کی زندگیوں کو تباہ کردیا ہے۔ مقامی عدالت نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے وزیر زراعت بی سی پاٹل سے مطالبہ کیا کہ وہ کسانوں کی مدد کے لئے آگے آئیں۔