سری لنکا کے صدر کا اپنے پہلے غیر ملکی دورہ میں دہلی آنے کا امکان
ہندوستانی ہائی کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان کی ’پڑوس پہلے‘ پالیسی اور ساگر کے نقطہ نظر کو مدنظر رکھتے ہوئے، مسٹر جے شنکر کا دورہ باہمی فائدے کے لیے اپنی طویل مدتی شراکت داری کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

کولمبو/نئی دہلی: سری لنکا کے صدر انورا کمارا ڈسانائیکے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی دعوت قبول کرنے کے بعد اپنے پہلے سرکاری غیر ملکی دورے پر نئی دہلی آ سکتے ہیں۔ یہ اطلاع ایک نیوز رپورٹ سے ملی ہے۔
اس دوران وزیر خارجہ جے شنکر آج صبح کولمبو پہنچے اور توقع ہے کہ وہ سری لنکا کی نئی قیادت سے ملاقات کریں گے۔وزیر خارجہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’’دوبارہ کولمبو میں آنا اچھا لگا۔ آج سری لنکا کی قیادت کے ساتھ اپنی بات چیت کا منتظر ہوں۔
مسٹر جے شنکر 21 ستمبر کو ڈیسانائیکے کے صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد سری لنکا کا دورہ کرنے والے پہلے اعلیٰ عہدے پر فائز غیر ملکی معزز ہیں۔
ہندوستانی ہائی کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان کی ’پڑوس پہلے‘ پالیسی اور ساگر کے نقطہ نظر کو مدنظر رکھتے ہوئے، مسٹر جے شنکر کا دورہ باہمی فائدے کے لیے اپنی طویل مدتی شراکت داری کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
لی مرر نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ اپنے دورے کے دوران مسٹر جے شنکر سے سری لنکا میں ہندوستانی فنڈ سے چلنے والے پروجیکٹوں اور اس کے آگے بڑھنے کے راستے پر بھی بات چیت کی توقع ہے۔ مسٹر جے شنکر اس کے بعد سری لنکا کے صدر کے نئی دہلی کے سرکاری دورے کے بارے میں تفصیل سے بات کریں گے، جیسا کہ سری لنکا کی سابقہ قیادت کے ساتھ معمول رہا ہے۔
معلومات کے مطابق، مسٹر ڈیسانائیکے پہلے نئی دہلی کا دورہ کرکے سابقہ صدور کی طرف سے طے کردہ معمول کو برقرار رکھیں گے۔ اگرچہ ابھی تاریخوں کا پتہ نہیں چل سکا ہے لیکن صدر کا پہلا غیر ملکی دورہ 14 نومبر کو پارلیمانی انتخابات ختم ہونے کے بعد ہوگا۔