جنوبی بھارت

سپریم کورٹ نے تمل ناڈو کے سابق وزیر وی سینتھل بالاجی کو دی ضمانت

سپریم کورٹ نے محکمہ ٹرانسپورٹ میں ملازمین کی تقرری میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تمل ناڈو کے سابق وزیر وی سینتھل بالاجی کی ضمانت کی عرضی جمعرات کو مشروط طور پر منظور کر لی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے محکمہ ٹرانسپورٹ میں ملازمین کی تقرری میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تمل ناڈو کے سابق وزیر وی سینتھل بالاجی کی ضمانت کی عرضی جمعرات کو مشروط طور پر منظور کر لی۔

متعلقہ خبریں
یہ سیاسی انتقام نہیں، قانونی کیس ہے: بی جے پی
سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطالعہ کیلئے کمیٹی تشکیل
پٹاخے کی فیکٹری میں دھماکہ سے 11 مزدوروں کی موت، پانچ زخمی
آگرہ کو ہیریٹیج سٹی قرار دینے کی درخواست خارج
اروند کجریوال کی درخواست پر کل سپریم کورٹ کا فیصلہ

جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور عرضی گزار کے دلائل کو تفصیل سے سننے کے بعد سابق وزیر کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔

سپریم کورٹ نے 12 اگست کو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

بنچ نے بالاجی کی عرضی کو ایک بنیاد کے طور پر ٹرائل شروع کرنے میں تاخیر پر غور کرتے ہوئے قبول کیا۔

مدراس ہائی کورٹ نے 28 فروری کو اور اس سے پہلے سیشن کورٹ نے بالاجی کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ ہائی کورٹ سے راحت نہ ملنے پر انہوں نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا۔

دراوڑ منیترا کزگم لیڈر بالاجی کو ای ڈی نے 14 جون 2023 کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ ان کے خلاف تمل ناڈو ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ میں بس کنڈکٹرز، ڈرائیوروں اور جونیئر انجینئروں کی تقرری میں مبینہ بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔ ای ڈی نے اس سے متعلق منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا تھا۔ یہ بے ضابطگیاں مبینہ طور پر 2011 سے 2015 کے دوران وزیر ٹرانسپورٹ کے طور پر ان کے دور سے متعلق ہیں۔

a3w
a3w