دہلی

بمبئی ہائیکورٹ کے حجاب پر پابندی برقراررکھنے کے فیصلہ کو چیلنج، سپریم کورٹ جلد سماعت کرے گی

بینچ کے سامنے درخواست گزاروں کے وکیل نے معاملے کو نہایت ضروری قرار دیتے ہوئے اس کی فوری فہرست کی درخواست کی۔ وکیل نے کہا، "یونٹ ٹیسٹ جلد آنے والے ہیں، براہ کرم اس کی درج فہرست کریں۔"

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ ممبئی کے ایک نجی کالج میں طالب علموں کے حجاب، نقاب، برقعہ، ٹوپی وغیرہ پہننے پر عائد پابندی کو برقرار رکھنے کے بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت ہوگی۔

متعلقہ خبریں
برقعہ پہن کر سرقہ کرنے والا ملزم گرفتار
پنجاب میں تنہا الیکشن لڑنا عام آدمی پارٹی اور کانگریس کا مشترکہ فیصلہ: کجریوال
آسام میں ٹیچر کے لڑکیوں کو فحش ویڈیودکھانے پر اسکول کو جلادیا گیا
گینگسٹر بشنوئی کا انٹرویو، سپریم کورٹ سے ٹی وی رپورٹر کو راحت
سپریم کورٹ نے کولکتہ واقعہ کا لیا از خود نوٹس، جلد ہوگی معاملہ کی سماعت

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے کالج کے طلباء کے ایک گروپ کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے عرضی گزاروں کے وکیل سے کہا کہ معاملہ جلد ہی سماعت کے لیے درج کیا جائے گا۔

بینچ کے سامنے درخواست گزاروں کے وکیل نے معاملے کو نہایت ضروری قرار دیتے ہوئے اس کی فوری فہرست کی درخواست کی۔ وکیل نے کہا، "یونٹ ٹیسٹ جلد آنے والے ہیں، براہ کرم اس کی درج فہرست کریں۔”

چیف جسٹس نے درخواست گزاروں کے وکیل سے کہا کہ میں نے کیس کی سماعت کے لیے ایک بینچ مقرر کر دی ہے اور اسے آئندہ دنوں میں جلد درج فہرست کیا جائے گا،طلبا نے اپنی عرضی دلیل دی کہ یہ ڈریس کوڈ من مانی اور امیتازی ہے۔ کالج نے ڈریس کوڈ نافذ کرنے کا حکم دے کر غلط کیا ہے۔

انہوں نے کہا، "یہ ضابطہ آئین کے آرٹیکل 19 (1) (a) کے تحت ان کے لباس کے انتخاب کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے، یعنی ان کی پرائیویسی کے حق اور آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت ان کے مذہبی آزادی کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔”

درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ ڈریس کوڈ اور احاطے میں حجاب، نقاب، برقعہ وغیرہ پر پابندی ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ کوڈ کے مطابق طلبہ کا لباس رسمی اور سادہ ہونا چاہیے اور اس سے کسی طالب علم کا مذہب ظاہر نہیں ہونا چاہیے۔

ممبئی کے این جی آچاریہ اور ڈی کے مراٹھے کالج کے حکام نے اپنے طالب علموں کو کیمپس میں حجاب، نقاب، برقع، اسٹول، ٹوپی وغیرہ پہننے سے روکنے کے لیے ایک ڈریس کوڈ مقرر کیا ہے، نو طالبات نے اس ڈریس کوڈ کو بمبئی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، جہاں جسٹس اے ایس چندورکر راجیش ایس پاٹل کی بنچ نے 26 جون کو درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ڈریس کوڈ پر عمل کرنے پر اصرار کالج کے احاطے میں ہے اور درخواست گزاروں کی پسند اور اظہار رائے کی آزادی متاثر نہیں ہوتی، ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے طالبات نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی۔

a3w
a3w