تلنگانہ

تیسرے مرحلہ کی رائے دہی مکمل،کانگریس اور انڈیا اتحاد کا تیسرافیوز اڑگیا، کریم نگر میں مودی کی انتخابی مہم

حیدرآبا دمیں دونوں پارٹیاں مجلس کی کامیابی میں لگی ہوئی ہیں۔یہ دونوں مجلس کا ساتھ دے رہی ہیں۔کریم نگر میں بی جے پی ایم پی کی جیت پہلے ہی طئے کردی ہے۔

حیدرآباد: وزیراعظم مودی نے کہا ہے کہ تیسرے مرحلہ کی رائے دہی پوری ہوگئی ہے،کانگریس اور انڈیا اتحاد کا تیسرافیوز اڑگیا۔ابھی چار مرحلوں کی رائے دہی باقی ہے۔عوام کے آشیرواد سے بی جے پی اوراین ڈی اے کا وجئے رتھ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ سے دہلی تک ڈبل آرٹیکس کے کافی چرچے ہیں۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
حیدرآباد میں جوس شاپس بے نقاب: گندگی، زنگ آلود اوزار اور بغیر لائسنس کاروبار
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
زعفرانی جماعت میں نریندرمودی کی پوجا: پی چدمبرم
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)

اس ڈبل آرٹیکس کو تلنگانہ کا بچہ بچہ جانتا ہے۔چند دن پہلے تلگوزبان میں ایک فلم ٹریپل آرریلیز ہوئی تھی۔کسی نے ان سے کہا کہ ڈبل آرنے ٹریپل آرکو پیچھے چھوڑدیا ہے۔فلم ٹریپل آرنے ایک ہزارکروڑکا کاروبار کیا ہے تاہم ڈبل آرٹیکس کی اس طرح کی وصولی صرف چند دنوں میں کرلی ہے۔

مودی نے کہا”کانگریس کا شہزادہ گذشتہ پانچ سال سے صبح اٹھتے ہی ایک ہی مالاجپنا شروع کیا کرتا تھا۔جب سے ان کا ریفامعاملہ ختم ہوگیا توانہوں نے 5سال سے 5صنعت کاروں کی نئی مالا جپنا شروع کیا۔پھر اس کے بعد کہنے لگے امبانی، اڈانی لیکن جب سے انتخابات کا اعلان ہوا ہے انہوں نے امبانی اوراڈانی کو گالی دینے بند کردیا۔

میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ شہزادہ یہ بتائیں کہ انتخابات میں امبانی اوراڈانی سے تم نے کتنا مال اٹھایا ہے۔امبانی اوراڈانی سے کالے دھن کی کتنی بوریاں بھر کر رقم ماری ہے۔کیا ٹمپو بھر کرنوٹس کانگریس کیلئے پہنچی ہیں؟کیا سودا ہوا ہے کہ راتوں رات آپ نے امبانی اوراڈانی کو گالی دینا بند کردیا۔

ضرور دال میں کچھ کالا ہے۔پانچ سال تک اڈانی اورامبانی کو گالیاں دی گئیں اور راتوں رات یہ گالیاں بند ہوگئیں“۔ انہوں نے زوردیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ ملک پہلے کی پالیسی پر کام کرتی ہے جبکہ کانگریس اور بی آرایس خاندان پہلے کے اصول پر کام کرتے ہیں۔

مودی نے تلنگانہ کے ضلع کریم نگر میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ جماعتیں خاندان سے، خاندان کے لئے کی طرح ہیں۔بی آرایس اور کانگریس مختلف نہیں ہیں اور ان کو جوچیزیں جوڑتی ہیں وہ بدعنوانی، خوشامد کی پالیسی اور صفر حکمرانی ہیں۔خاندان پہلے کی پالیسی کی وجہ سے کانگریس نے سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راو کا ان کی موت کے بعد بھی احترام نہیں کیا۔

ان کی لاش کو کانگریس کے دفتر میں لانے سے بھی انکار کیاگیا۔بی جے پی۔این ڈی اے حکومت نے پی وی نرسمہا راو کو بھارت رتن ایوارڈ دیتے ہوئے ان کااحترام کیا ہے۔نرسمہا راو نے ملک کے لئے بہت کچھ کیا تاہم کانگریس نے ان کے ساتھ کیسا برتاوکیا۔مودی نے کہا ”آپ کے ووٹ کی وجہ سے ہندوستان پانچویں بڑی معیشت بن گیا۔

کانگریس کے دور حکومت میں تمام شعبوں کو نقصان ہوا ہے۔ این ڈی اے کے دس سال کے دور حکومت میں ملک نے تمام شعبوں میں تیزی سے ترقی دیکھی ہے۔ ہم نے زراعت کو جدید بنایا ہے اور اسے منافع بخش بنایا ہے اور اس شعبے میں ڈرون کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

“ مودی نے کہا کہ کانگریس اوربی آرایس کے درمیان خوشامد کا بندھن کافی مضبوط ہے۔اتنے برسوں سے ان دونوں نے حیدرآباد مجلس کو لیز پر دے دیا تھا۔پہلی مرتبہ بی جے پی نے مجلس کو چیلنج کیا۔اس چیلنج سے مجلس گھبرائی ہوئی ہے۔اس سے زیادہ کانگریس اور بی آرایس گھبرائے ہوئے ہیں۔

حیدرآبا دمیں دونوں پارٹیاں مجلس کی کامیابی میں لگی ہوئی ہیں۔یہ دونوں مجلس کا ساتھ دے رہی ہیں۔کریم نگر میں بی جے پی ایم پی کی جیت پہلے ہی طئے کردی ہے۔کانگریس کی ہار یہاں اتنی پکی ہے کہ بہت مشکل سے وہ کسی کو انتخابات میں حصہ لینے کیلئے مناپائی ہے جبکہ بی آرایس کا یہاں کوئی اتہ پتہ ہی نہیں ہے۔