بھارتسوشیل میڈیا

جنید اور ناصر کو زندہ جلانے والا بجرنگ دل کا غنڈہ مونو مانیسر کون ہے؟

وہ اپنی ٹیم کے ساتھ اکثر ’’مویشیوں کے اسمگلروں‘‘ کے تیز رفتار تعاقب، حراست میں لئے گئے مشتبہ افراد اور ’’بچائے گئے‘‘ جانوروں کی تصاویر اور ویڈیوز اپنے یوٹیوب چینل اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کرتا رہتا ہے۔

نئی دہلی: ہریانہ کا رہنے والا موہت یادو عرف مونو مانیسر، راجستھان میں دو مسلم نوجوانوں جنید اور ناصر کے قتل کیس میں گرفتاری سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ گزشتہ کچھ سالوں کے دوران گروگرام میں ہریانہ کی بی جے پی حکومت کی گائے کا تحفظ ٹاسک فورس کا چہرہ بن کر ابھرا ہے۔

متعلقہ خبریں
ہزاری باغ میں سنگباری 10 بجرنگ دل کارکن زخمی
ہریانہ تشدد، دہلی کے کئی علاقوں میں وی ایچ پی کے احتجاجی مظاہرے
تمام ہندوں سے متحد ہوجانے کی اپیل: بنڈی سنجے
بی جے پی کو باہر کاراستہ دکھا دیا جائے گا: کے ٹی آر
گاندھی بھون پر بی جے وائی ایم کارکنوں کااحتجاج

سوشل میڈیا پر اس کی موجودگی اور مختلف قسم کے پوسٹس سے یہی ظاہر ہوتا ہے۔

مونو سمیت 5 دیگر افراد کو متوفیوں جنید اور ناصرص کے رشتہ داروں کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ بجرنگ دل کے ارکان نے جنید اور ناصر کو اغوا کر کے انہیں زندہ جلا دیا۔

راجستھان کے بھرت پور ضلع کے گھاٹمیکا گاؤں کے رہنے والے 25 سالہ ناصر اور 35 سالہ جنید کا گزشتہ چہارشنبہ کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا تھا اور اگلی صبح ہریانہ کے بھیوانی کے لوہارو میں ان کی لاشیں (بلکہ ڈھانچے) ایک جلی ہوئی کار کے اندر دستیاب ہوئے تھے۔

مونو کا نام ہریانہ کے نوح میں ایک اور پولیس شکایت میں 22 سالہ وارث خان کے قتل کے معاملے میں بھی درج کیا گیا تھا۔

تاہم پولیس نے اس شکایت کو آج تک ایف آئی آر میں تبدیل نہیں کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وارث خان ایک حادثے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔

وارث خان کے افراد خاندان نے اپنی شکایت میں الزام لگایا تھا کہ اسے مونو مانیسر کی قیادت میں گائے کے محافظوں نے مارا پیٹا۔ وہ لوگ مویشیوں کی اسمگلنگ کے شبہ میں وارث خان کی گاڑی کا پیچھا کر رہے تھے۔

مونو مانیسر نے ان الزامات کی تردید کی اور اسے ایک ’’حادثہ‘‘ قرار دیا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ اس نے حادثے کی ویڈیو ریکارڈ کی اور ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

آخر مونو مانیسر کون ہے؟

اس کی عمر 28 سال ہے۔ اس نے 2011 میں ہریانہ کے مانیسر سے کوآرڈینیٹر کے طور پر دائیں بازو کی شدت پسند تنظیم بجرنگ دل میں شمولیت اختیار کی تھی۔

سال2015  میں گائے کے تحفظ کے قانون (گئوونش سنرکشن اور گئوسموردھن ایکٹ) کے نافذ ہونے کے بعد وہ ڈسٹرکٹ کاؤ پروٹیکشن ٹاسک فورس کا ممبر بن گیا۔ ہریانہ میں گائے کے ذبیحہ کے خلاف قانون کے تحت 3 سے 10 سال تک کی سزا مقرر ہے۔

مانیسر کا رہنے والا مونو ایک پولی ٹیکنک کالج سے ڈپلومہ حاصل کرچکا ہے اور وہ خود کو ’’گاؤ رکھشک‘‘ (گائے کا محافظ) بتاتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ گائیوں کے آس پاس پلا بڑھا ہے۔ اس کی آستھا گاؤ ماتا میں ہے اور ان کی رکھشا کرنا میرا دھرم ہے۔

اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’گائیوں پر مظالم کا مشاہدہ‘‘ کرنے کے بعد اس نے انہیں بچانے اور مویشیوں کی غیر قانونی اسمگلنگ کو روکنے کا عزم کیا۔ اس کے مطابق میوات (نوح) اور قریبی اضلاع جیسی جگہوں پر گائے کی اسمگلنگ ہوتی ہے۔ وہ مانیسر میں مزدوروں کے لئے رہائش فراہم کرکے اس کے ذریعہ اپنا روزگار چلاتا ہے۔

وہ ’’مونو مانیسر بجرنگ دل‘‘ کے نام سے ایک یوٹیوب چینل بھی چلاتا ہے۔ اس چینل کے دو لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرس ہیں۔

وہ اپنی ٹیم کے ساتھ اکثر ’’مویشیوں کے اسمگلروں‘‘ کے تیز رفتار تعاقب، حراست میں لئے گئے مشتبہ افراد اور ’’بچائے گئے‘‘ جانوروں کی تصاویر اور ویڈیوز اپنے یوٹیوب چینل اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کرتا رہتا ہے۔

فیس بک پر اس کے 83,000 فالوورز ہیں اور گزشتہ سال اکتوبر میں اسے یوٹیوب سے سلور پلے بٹن بھی ملا تھا کیونکہ اس کے چینل کے سبسکرائبرس کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی تھی۔

اس سے پہلے مونو نے مانیسر کے ایک مندر میں ایک پنچایت کا بھی اہتمام کیا تھا جس میں علاقے کے ’’مسلم دکانداروں اور ان کے معاشی بائیکاٹ‘‘ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

a3w
a3w