ملک میں ظلم و استحصال کے خاتمے کے عزم کے ساتھ جماعت اسلامی ہند کے سہ روزہ کل ہند اجتماع ارکان کا اختتام
حیدرآباد: جماعت اسلامی ہند کے سہ روزہ کل ہند اجتماع ارکان وادی ہدی، حیدرآباد میں اختتام پذیر ہو گیا۔ اس اجتماع کا مرکزی عنوان "عدل و قسط” تھا، جس کا مقصد معاشرتی انصاف کے قیام اور ظلم و استحصال کے خاتمے کے لیے ارکان کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی فراہم کرنا تھا۔
اختتامی خطاب میں جماعت اسلامی ہند کے امیر، سید سعادت اللہ حسینی نے ارکان جماعت کو سچائی، انصاف اور دین کی خدمت کے اصولوں پر معاشرے کی تعمیر کے لیے اپنے آپ کو وقف کرنے کی نصیحت کی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت کا رکن بننے کے وقت جو مقدس عہد کیا گیا تھا، اس کی یاد دہانی ضروری ہے۔ "دین سے سچی وابستگی کا تقاضہ ہے کہ ہم نہ صرف ایمان کو مستحکم کریں، بلکہ اپنے ارد گرد کے ماحول کو بھی ایمان کی روشنی سے منور کریں”، سید سعادت اللہ حسینی نے اپنے خطاب میں زور دیا۔
امیر جماعت نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے اندر خود احتسابی، ذاتی تزکیہ اور تربیت پر توجہ دینی چاہیے تاکہ ہم اپنے ارد گرد کے ماحول کو بہتر بنا سکیں۔ آپ نے ارکان جماعت کو باہمی تعاون، اشتراک، اور یکجہتی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور خبردار کیا کہ چھوٹے اور لایعنی مسائل میں الجھنے سے زندگی کے اعلیٰ مقاصد سے توجہ ہٹ سکتی ہے۔
اجتماع کے آخری دن، ملک بھر سے منتخب مقامی اور ریاستی سطح کے ذمہ داران نے اپنے کامیاب تنظیمی تجربات اور سماجی کاموں کی تفصیلات شرکاء کے ساتھ شیئر کیں۔ مولانا رضی الاسلام ندوی نے فقہی و مسلکی معاملات میں اعتدال پسندانہ رویے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ارکان کو اس حوالے سے رہنمائی فراہم کی۔
اجتماع میں شرکاء کی رہنمائی کے لیے مختلف سماجی، تعلیمی، اقتصادی، اخلاقی اور روحانی معاملات پر بات کی گئی۔ ایک خصوصی نمائش "IDRAK Tahreek Showcase” کے ذریعے ملک بھر میں چلنے والے 100 سے زائد کامیاب کمیونٹی اور سماجی ترقی کے پروجیکٹس کو پیش کیا گیا۔
ناظم اجتماع عبدالجبار صدیقی نے اختتامی کلمات میں تمام شرکاء، مقامی انتظامیہ، پولیس اور حکام کا شکریہ ادا کیا، جن کی محنت اور تعاون نے اس عظیم اجتماع کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 1500 سے زائد والینٹرس کی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے اجتماع کی کامیابی کے لیے اپنی خدمات پیش کیں۔
اس سہ روزہ اجتماع میں جماعت اسلامی ہند کے ارکان نے اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ملک میں ظلم و استحصال کے خاتمے اور معاشرتی انصاف کے قیام کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائیں گے۔