مشرق وسطیٰ
ٹرینڈنگ

جڑواں بچوں کو علیحدہ کردیا گیا، سعودی ڈاکٹرز کا کامیاب آپریشن

سعودی ڈاکٹرز نے 16 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد تنزانیہ کے سیامی جڑواں بچے جو آپس میں جڑے ہوئے تھے، انہیں علیحدہ کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

ریاض: سعودیہ کے دارالحکومت ریاض کے کنگ عبداللہ اسپتال میں سعودی ڈاکٹرز نے 16 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد تنزانیہ کے سیامی جڑواں بچے جو آپس میں جڑے ہوئے تھے، انہیں علیحدہ کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ جس کے بعد کامیاب آپریشنز کی تعداد 59 تک پہنچ گئی۔

متعلقہ خبریں
سوڈان سے 121 ہندوستانیوں کو نکالنے فضائیہ کا جرأتمندانہ آپریشن
ڈاکٹر سید انور خورشید کو پریواسی بھارتیہ سمان 2025 ایوارڈ ملنےپر تہنیتی جلسہ
اردو اکیڈمی جدہ کا گیارہواں سہ ماہی پروگرام شاندار انداز میں منعقد، تمثیلی مشاعرہ اور طلبہ کی پذیرائی
سعودی عرب میں میڈیکل و انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم کے مواقع پر IIPA کا رہنمائی سیشن
ادبی فورم ریاض کا مشاعرہ بہ یاد تابش مہدی مرحوم

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے اس حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے سرجیکل آپریشن کو 9 مرحلوں میں مکمل کیا جاتا ہے۔

 جبکہ اس میں 16 گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔نرسنگ اور ٹیکنیکل کے علاوہ پیڈیاٹرک سرجری، پلاسٹک سرجری،اینستھیزیا، پیڈیاٹرک سرجری اور آرتھوپیڈکس کے شعبوں کے 35 کنسلٹنٹ اور ماہرین اس آپریشن میں حصہ لیتے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سیامی جڑواں بچوں کو الگ کرنے کے سعودی پروگرام نے 33 سال کے دوران 24 ممالک سے 133 کیسز کی نگرانی کی اور 58 کیسز کو الگ کیا اور یہ 59 واں کیس ہے، جو ہماری بڑی کامیابی ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب نے صنعتی اور اقتصادی ترقی کے لیے بڑا فیصلہ کرلیا ہے، مملکت کے تمام صنعتی اور اقتصادی علاقوں کو ریلوے لائن سے جوڑا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی (ٹی جی اے) نے کہا ہے کہ مملکت کے صنعتی اور اقتصادی علاقوں کو ریلوے لائن سے جوڑا جائے گا جس پر مال گاڑیوں کے ساتھ مسافر ٹرینیں مستقل بنیادوں پر چلائی جائیں گی۔

عرب اخبار نے ٹی جی اے کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی اور صنعتی علاقوں کو ریلوے لائن سے جوڑنے سے قبل سروے کیے جائیں گے۔

ان سرویز ساے حاصل شدہ معلومات کے مطابق صنعتی اور اقتصادی علاقوں کو ریلوے لائن سے جوڑنے کے حوالے سے مکمل منصوبہ بندی ہوگی جو صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بھی بڑی پیش رفت ہوگی۔