بھارت

95 طیاروں کوپھر ملی بم سے اُڑادینے کی دھمکی

تاہم، ان دھمکیوں کی وجہ سے فضائی کمپنیوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے اور مسافروں کو بھی کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مرکزی حکومت بھی طیاروں کو روزانہ لاحق خطرات کے بارے میں سنجیدہ ہے اور اس نے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

نئی دہلی: طیاروں کو دھمکیوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ ایک بار پھر بیک وقت 95 طیاروں کو بم سے اُڑادینے کی دھمکی دی گئی ہے۔ ان طیاروں میں ایئر انڈیا کے 20، وستارا کے 20، انڈیگو کے 25، اور آکاسا کے 20 طیارے شامل ہیں۔ یہ دھمکیاں طیاروں کو ملنے والا پہلا واقعہ نہیں ہے چند روز قبل بھی یکے بعد دیگرے کئی طیاروں کو اڑانے کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔

متعلقہ خبریں
ایرانڈیا کے 4 ارکان عملہ اور ایک مسافر بردہ فروشی (انسانی اسمگلنگ) کے شبہ میں گرفتار
انڈیگو کا کولکتہ سے سری نگر جموں براہ راست پروازوں کا اعلان
ایرانڈیا پر 10لاکھ روپے جرمانہ
ایرانڈیا نے تل ابیب سے اپنے ارکان عملہ کو بحفاظت نکال لیا
دہلی ایرپورٹ پر انڈیگو طیارہ کی ایمرجنسی لینڈنگ

ملک میں حالیہ دنوں سے طیاروں پر بم حملہ کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ اگر ہم ان 95 طیاروں کو شامل کریں، تو اب تک تقریباً 295 طیاروں کو بم کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ کسی بھی طیارے میں کوئی مشکوک چیز نہیں ملی۔

 تاہم، ان دھمکیوں کی وجہ سے فضائی کمپنیوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے اور مسافروں کو بھی کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مرکزی حکومت بھی طیاروں کو روزانہ لاحق خطرات کے بارے میں سنجیدہ ہے اور اس نے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

شہری ہوا بازی کی وزارت کے ذرائع کے مطابق، طیاروں کو بمباری کی مسلسل دھمکیوں سے اب تک 500 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے۔ ایئر لائنز اپنی پروازیں طے شدہ ہوائی اڈوں کے بجائے قریبی ہوائی اڈوں پر اتارتی ہیں، جس سے ایندھن کی کھپت میں اضافہ ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ، طیاروں کو دوبارہ چیک کرنے، مسافروں کو ہوٹلوں میں ٹھہرانے اور انہیں ان کی منزلوں تک پہنچانے کے انتظامات بھی کرنا ہوتے ہیں۔ ایئر لائنز ہنگامی لینڈنگ کے لیے پارکنگ چارجز بھی ادا کرتی ہیں، اور فلائٹ کے مسافروں کے لیے چائے، پانی اور کھانے کا انتظام بھی کرتی ہیں۔