فرضی خبریں پھیلانے والے تین یوٹیوب چینل بے نقاب
یہ پہلا موقع ہے ،جب پی آئی بی نے سوشل میڈیا پر فرضی دعوے پھیلانے والی انفرادی پوسٹس کے خلاف پورے یوٹیوب چینلز کو بے نقاب کیا ہے۔ پی آئی بی کے ذریعے حقائق کی جانچ پڑتال کردہ یوٹیوب چینلز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
نئی دہلی: چالیس سے زیادہ حقائق کی جانچ پڑتال کی ایک سیریز میں، پی آئی بی کے فیکٹ چیک یونٹ (ایف سی یو) نے تین یوٹیوب چینلز کا پردہ فاش کیا، جو بھارت میں غلط معلومات پھیلا رہے تھے۔ ان یوٹیوب چینلز کے تقریباً 33 لاکھ سبسکرائبر تھے اور ان کے ویڈیوز، جن میں سے تقریباً سبھی فرضی پائے گئے، 30 کروڑ سے زیادہ بار دیکھے گئے۔
یہ پہلا موقع ہے ،جب پی آئی بی نے سوشل میڈیا پر فرضی دعوے پھیلانے والی انفرادی پوسٹس کے خلاف پورے یوٹیوب چینلز کو بے نقاب کیا ہے۔ پی آئی بی کے ذریعے حقائق کی جانچ پڑتال کردہ یوٹیوب چینلز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
یہ یوٹیوب چینلز دیگر فرضی خبروں کے علاوہ عزت مآب سپریم کورٹ آف انڈیا، عزت مآب چیف جسٹس آف انڈیا، سرکاری اسکیموں، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایمس)، کسانوں کے قرضوں کی معافی وغیرہ کے بارے میں فرضی اور سنسنی خیز دعوے پھیلا تے ہیں۔
مثلاً یہ جعلی خبریں، سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیا ہے کہ مستقبل کے انتخابات بیلٹ پیپرز سے کرائے جائیں گے۔ جن لوگوں کے پاس بینک اکاؤنٹس، آدھار کارڈ اور پین کارڈ ہیں، حکومت انہیں پیسے دے رہی ہے۔ ای وی ایم وغیرہ پر پابندی شامل ہیں ۔
یوٹیوب چینلز کو دیکھا گیا کہ وہ ٹی وی چینلز کے لوگو زاور ان کے نیوز اینکرز کی تصاویر کے ساتھ جعلی اور سنسنی خیز طریقہ کار استعمال کر رہے ہیں، تاکہ ناظرین کو گمراہ کیا جا سکے کہ وہ خبریں مستند ہیں۔ یہ چینلز اپنی ویڈیوز پر اشتہارات دکھاتے اور یوٹیوب پر غلط معلومات سے رقم کماتے ہوئے بھی پائے گئے۔
پی آئی بی فیکٹ چیک یونٹ کی جانب سے یہ کارروائی گزشتہ ایک سال میں وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے ایک سو سے زائد یوٹیوب چینلز کو بلاک کرنے کے بعد کی گئی ہے۔