آندھراپردیش

تروپتی لڈو تنازعہ، ہائیکورٹ میں سباریڈی کی عرضی داخل

تروپتی لڈو کی تیاری معاملہ میں جس سے ملک بھر میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی، آندھراپردیش ہائیکورٹ نے وائی ایس آرسی پی کے سینئر قائد وائی دی سبا ریڈی کے عرضی پر 25 ستمبر کو سماعت کرنے سے اتفاق کیا ہے۔

امراوتی: تروپتی لڈو کی تیاری معاملہ میں جس سے ملک بھر میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی، آندھراپردیش ہائیکورٹ نے وائی ایس آرسی پی کے سینئر قائد وائی دی سبا ریڈی کے عرضی پر 25 ستمبر کو سماعت کرنے سے اتفاق کیا ہے۔

سبا ریڈی نے آج لنچ موشن پٹیشن داخل کی جس میں انہوں نے بی آر ایس دور حکومت کے دوران تروپتی کے لڈو کی تیاری میں جانوروں کی چربی استعمال کرنے کے الزامات کی سچائی کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا تاہم سبا ریڈی کے وکیل پی سدھاکر ریڈی کی بحث کے بعد عدالت العالیہ نے کہا کہ ہم اس عرضی پر چہار شنبہ کے روز سماعت کریں گے۔

سدھا کر ریڈی نے کہا کہ ان الزامات کی تحقیقات ہائیکورٹ کے برسر خدمت جج یا ہائیکورٹ کی جانب سے تشکیل دی جانے والی کمیٹی سے کرائی جائے یا پھر اس معاملہ کی انکوائری سی بی آئی کے ذریعہ کرانے کا حکم دینا چاہیے۔

وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے دور حکومت میں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے طورپر خدمات انجام دے چکے سدھا کریڈی نے کہا کہ ایک شخص (نائیڈو) کو جو چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہیں، توثیق کے بغیر الزامات عائد نہیں کرناچاہیے، ان کے اس الزامات سے کروڑہا ہندو بھکتوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

سابق ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے دعویٰ کیا کہ چیف منسٹر نائیڈو، عوام میں گرتی اپنی ساکھ کو بچانے کے لئے بھگوان کا استعمال کررہے ہیں۔

a3w
a3w