قومی

یوگی اور بھاگوت کا نام لینے کیلئے ٹارچر کیا گیا: مالیگاؤں دھماکہ کیس ملزم

اوپادھیائے نے کہا کہ پولیس نے دوران تحقیقات بار بار موجودہ چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ، موہن بھاگوت، روی شنکر اور اندریش کمار کا نام لیا۔ اُس نے پی ٹی آئی سے کہا کہ پہلے دن سے وہ جانتا تھا کہ وہ بے قصور ہے۔

بلیا(یوپی) (پی ٹی آئی) ریٹائرڈ میجر اومیش اوپادھیائے نے جسے حال میں خصوصی این آئی اے عدالت نے 2008ء کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں بری کردیا اتوار کے دن دعویٰ کیا کہ اسے جیل میں ٹارچر کیا گیا تاکہ اِس کیس میں یوگی آدتیہ ناتھ، آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت اور آر ایس ایس قائد اندریش کمار کو پھنسایا جائے۔

اوپادھیائے نے کہا کہ پولیس نے دوران تحقیقات بار بار موجودہ چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ، موہن بھاگوت، روی شنکر اور اندریش کمار کا نام لیا۔ اُس نے پی ٹی آئی سے کہا کہ پہلے دن سے وہ جانتا تھا کہ وہ بے قصور ہے۔

اس نے 3 مرتبہ اپنا نارکو اور پولی گراف ٹسٹ تک کروایا لیکن اے ٹی ایس نے اِس کی رپورٹ عدالت میں کبھی بھی داخل نہیں کی۔ ضلع بلیا کے موضع رام نگر کے رہنے والے اوپادھیائے کو 28اکتوبر 2008ء کو گرفتار کیا گیاتھا۔ اُسے شدید جسمانی اور ذہنی اذیت سے گزرنا پڑا۔ اس نے الزام عائد کیا کہ اسے کئی سال تک قید تنہائی میں رکھا گیا۔

عہدیدار اس پر دباؤ ڈال رہے تھے کہ وہ بعض قائدین کا نام لے جس کے بدلے میں اس کے ساتھ نرمی برتی جائے گی اور اسے جلد رہائی مل جائے گی۔ اوپادھیائے نے دعویٰ کیا کہ وہ مالیگاؤں کبھی بھی نہیں گیا اور واقعہ سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں۔ تحقیقات سیاسی محرکہ تھی۔

عہدیدار سونیا گاندھی، ڈگ وجئے سنگھ اور سشیل کمار شنڈے جیسے یوپی اے قائدین کے دباؤ میں کام کررہے تھے۔ اُس نے سرکاری گواہ بننے کی پیشکش کی تھی لیکن جھوٹا بیان دینے سے انکار کردیا تھا۔