حیدرآباد

سعودی عرب میں افسوسناک بس حادثہ، حیدرآباد کے 45 عمرہ زائرین جاں بحق؛ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کا اظہار افسوس

مکہ مکرمہ سے مدینہ روانہ ہونے والے بھارتی عمرہ زائرین کی بس میں اچانک آگ لگنے سے کئی افراد جان کی بازی ہار گئے، جن میں بیشتر کا تعلق حیدرآباد سے بتایا جا رہا ہے۔

سعودی عرب میں پیش آئے دل دہلا دینے والے بس حادثے نے تلنگانہ کو غم میں ڈال دیا ہے۔ مکہ مکرمہ سے مدینہ روانہ ہونے والے بھارتی عمرہ زائرین کی بس میں اچانک آگ لگنے سے کئی افراد جان کی بازی ہار گئے، جن میں بیشتر کا تعلق حیدرآباد سے بتایا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر ریونت ریڈی سے مرکزی ٹیم کی ملاقات
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے اس سانحے پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی روح فرسا خبر ہر ایک کے دل کو جھنجھوڑ دیتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ انہوں نے فوری طور پر مرکزی وزارتِ خارجہ اور سفارتی حکام سے بات کرکے تفصیلات حاصل کیں۔ ریاست کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ متاثرہ خاندانوں کی ہر ممکن مدد کی جائے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت پوری طرح ان غمزدہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے بھی اپنے پیغام میں حادثے پر گہری افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ انڈین ایمبیسی ریاض اور قونصلیٹ جدہ کے حکام ہر ضرورت مند کی مدد کر رہے ہیں۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔

وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ انہیں اس سانحے کی خبر سن کر بے حد صدمہ ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ ریاض اور جدہ میں موجود بھارتی سفارتی مشن متاثرہ افراد اور خاندانوں کو ہر طرح کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

حادثے کے فوراً بعد جدہ میں بھارتی قونصلیٹ نے ایک 24×7 کنٹرول روم قائم کر دیا ہے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو معلومات فراہم کی جا سکیں اور ہنگامی کارروائیوں میں تعاون کیا جا سکے۔ حکام نے بتایا کہ وہ سعودی انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ ہلاک شدہ افراد، زخمیوں اور اسپتالوں میں زیرعلاج زائرین سے متعلق تفصیلات حاصل کی جا سکیں۔

اس دوران حیدرآباد کے پولیس کمشنر سی وی آنند سجنار نے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ 9 نومبر کو مجموعی طور پر 54 زائرین شہر سے مکہ کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ ان میں سے چار افراد کار کے ذریعے مدینہ گئے، چار مکہ میں ہی رک گئے، جبکہ باقی 46 افراد اسی حادثے کا شکار ہونے والی بس میں موجود تھے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ اس ہولناک واقعے میں صرف ایک ہی شخص زندہ بچ سکا۔ اس حادثے نے مَلّی پَلّی کی دو خاندانوں کو شدید صدمے سے دوچار کر دیا ہے، جن کے کئی افراد جاں بحق ہو گئے۔

یہ دلخراش سانحہ پورے تلنگانہ میں غم کی لپیٹ لے آیا ہے، جبکہ حکام متاثرین کی شناخت اور ان کے اہل خانہ تک درست معلومات پہنچانے کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔