ٹرمپ نے ہندوستان پر 26 فیصد ٹیرف لگایا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندوستانی وقت کے مطابق بدھ کی رات دیر گئے وائٹ ہاؤس روز گارڈن میں ایک تقریر کے دوران ہندوستان اور چین پر بڑے پیمانے پر "جوابی ٹیرف" کا اعلان کیا ہے۔

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بین الاقوامی تجارت میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئےہندوستان پر 26 فیصد اور چین پر 34 فیصد درآمدی ٹیرف لگانے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندوستانی وقت کے مطابق بدھ کی رات دیر گئے وائٹ ہاؤس روز گارڈن میں ایک تقریر کے دوران ہندوستان اور چین پر بڑے پیمانے پر "جوابی ٹیرف” کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے اسے "رعایتی” کے طور پر بیان کیا کیونکہ یہ شرحیں اس کے مطابق تقریباً نصف ہیں جو کہ یہ ممالک امریکہ سے وصول کرتے ہیں۔ نئی قیمتوں کے مطابق ہندوستان پر 26 فیصد اور چین پر 34 فیصد درآمدی ٹیرف لگایاجائے گا۔
مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان امریکہ سے مختلف درآمدات پر 52 فیصد ڈیوٹی لیتا ہے۔ انہوں نے کہا، "ان کے وزیر اعظم (نریندر مودی) حال ہی میں یہاں سے گئے ہیں۔ وہ میرے بہت اچھے دوست ہیں۔ ہندوستان ہم سے 52 فیصد ٹیرف لیتا ہے، اس لیے ہم ان سے اس کا آدھا، یعنی 26 فیصد وصول کریں گے۔
اس کے علاوہ صدر ٹرمپ نے یورپی یونین سے درآمدات پر 20 فیصد، برطانیہ پر 10 فیصد، جاپان پر 24 فیصد، جنوبی کوریا پر 25 فیصد، ویتنام پر 46 فیصد، تائیوان پر 32 فیصد، تھائی لینڈ پر 36 فیصد، سوئٹزرلینڈ پر 31 فیصد، انڈونیشیا پر 32 فیصد، ملیشیا پر 24 فیصد، کمبوڈیا پر 49 فیصد، جنوبی افریقہ پر30 فیصد، برازیل پر 10 فیصد، بنگلہ دیش پر 37 فیصد سنگا پور پر 10 فیصد، اسرائیل پر 17 فیصد، فلپائن پر 17 فیصد، چلی پر 10 فیصد، آسٹریلیا پر 10 فیصد، پاکستان پر 29 فیصد، ترکی پر 10 فیصد، سری لنکا پر 44 فیصد اور کولمبیا پر 10 فیصد درآمدی ٹیرف لگانے کا اعلان کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ ٹیرف تمام مصنوعات پر عائد 10 فیصد بنیادی درآمدی ٹیرف کے علاوہ ہوں گے۔ مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ یہ قدم ان ممالک کے خلاف اٹھایا گیا ہے جنہوں نے امریکہ کی پالیسیوں کا غیر منصفانہ فائدہ اٹھایا۔
مسٹر ٹرمپ نے اعلان کیا، "2 اپریل ہمیشہ کے لیے لبریشن ڈے کے طور پر جانا جائے گا، جب امریکہ نے اپنی صنعت دوبارہ حاصل کی تھی۔ ہم ان ممالک پر وہی ٹیرف لگائیں گے جو وہ ہم پر لگاتے ہیں – ریسیپروکل کا مطلب ہے کہ جیسا ہو کرتے ہیں، ویسا ہی ہم بھی کریں گے۔ یہ اتنا ہی آسان ہے۔”
صدر نے مزید کہا کہ "اس قدم سے ہم اپنے روزگار واپس حاصل کریں گے، اپنی صنعتوں کو پھر سے بنائیں گے، اپنے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو بااختیار بنائیں گے اور ہم امریکہ کو دوبارہ خوشحال بنائیں گے۔ اب امریکہ میں تیزی سے ملازمتیں آئیں گی۔””
وائٹ ہاؤس نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ فیصلہ ایک "قومی ایمرجنسی” کی وجہ سے کیا گیا ہے،جو مسلسل تجارتی خسارے کے باعث سیکورٹی خدشات سے پیدا ہوا ہے ۔ تمام مصنوعات پر 10 فیصد کا ‘بیس’ ٹیرف 5 اپریل کو مقامی وقت کے مطابق 12:01 بجے (ہندوستان وقت کے مطابق صبح 9:30 بجے) سے نافذ ہوگا، جب کہ ملک کے لحاظ سے ہائر ٹیرف 9 اپریل کو اسی وقت سے لاگو ہوں گے۔