مشرق وسطیٰ

ترک صدر اردغان نے ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا ہے: حماس

حماس نے کہا ہے کہ " صدر اردغان کے جراتمندانہ بیانات اور باوقار موقف نے برادر ترک عوام کی تاریخی اور اپنے سے مخصوص حیثیت کو ایک ٹھوس شکل دے دی ہے۔

غزہ: فلسطین تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "صدر رجب طیب اردغان کے پُر ستائش الفاظ ہمارے لئے باعثِ فخر ہیں”۔ حماس نے، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردغان کے قومی اسمبلی گروپ اجلاس سے خطاب کے مختصر مدت بعد، بیان جاری کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد
ترکیہ میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا اعلان
جمعہ کی نماز اسلام کی اجتماعیت کا عظیم الشان اظہار ہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
راہل نے خط لکھ کر مرمو سے اگنی ویر اسکیم میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا

بیان میں حماس نے کہا ہے کہ "صدر اردغان نے حماس کو قوائے ملیّہ سے مشابہہ قرار دے کر ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا ہے”۔ حماس نے کہا ہے کہ ” صدر اردغان کے جراتمندانہ بیانات اور باوقار موقف نے برادر ترک عوام کی تاریخی اور اپنے سے مخصوص حیثیت کو ایک ٹھوس شکل دے دی ہے۔

 ہماری عوام، غزّہ کے بارے میں اختیار کردہ موقف، حصولِ آزادی، فلسطینیوں کی اپنی زمین کی طرف واپسی اور بیت المقدس کے دارالحکومت والے آزاد فلسطین کے قیام کے ساتھ تعاون کے حوالے سے، صدر ایردوان کے ان بیانات کو بحیثیت ایک جرات مند آواز کے ہمیشہ یاد رکھے گی۔

واضح رہے کہ صدر اردغان نے قومی اسمبلی گروپ اجلاس سے خطاب میں کہا تھا کہ "1919۔1923 میں ترکیہ کی جدوجہدِ نجات میں جو حیثیت قوائے ملیّہ کی تھی ہمارے نزدیک وہی حیثیت حماس کی ہے اور ہمیں احساس ہے کہ اس بات کا بدل بھی ہو گا”۔ یاد رہے کہ قوائے ملّیہ 1919 سے 1923 کے دوران ترکیہ کی ملّی جدوجہدِ نجات میں شامل ملّی فورسز کو کہا جاتا ہے۔

a3w
a3w