حیدرآباد

شہر میں بڑھتی ٹریفک کے پیش نظر دو نئے پلوں کا اعلان، 260 کروڑ کی لاگت سے تیار ہوں گے یہ فلائی اوورس

شہر میں بڑھتی ہوئی ٹریفک بھیڑ کو کم کرنے اور بیگم پیٹ–سردار پٹیل روڈ کوریڈور پر گاڑیوں کی روانی بہتر بنانے کیلئے جی ایچ ایم سی نے دو اہم اور طویل عرصے سے زیرِ انتظار انفراسٹرکچر منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔

حیدرآباد: شہر میں بڑھتی ہوئی ٹریفک بھیڑ کو کم کرنے اور بیگم پیٹ–سردار پٹیل روڈ کوریڈور پر گاڑیوں کی روانی بہتر بنانے کیلئے جی ایچ ایم سی نے دو اہم اور طویل عرصے سے زیرِ انتظار انفراسٹرکچر منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ یہ منصوبے خاص طور پر پنجہ گٹہ فلائی اوور سے رسول پورہ جنکشن تک سفر کرنے والے ہزاروں مسافروں کیلئے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

Y-شکل فلائی اوور اور پٹی گڈہ روڈ اوور برج — دو بڑے منصوبے

جی ایچ ایم سی نے جو منصوبے پیش کیے ہیں، ان میں شامل ہیں:

  1. رسول پورہ میں HMRL آفس کے قریب Y-شکل فلائی اوور — لاگت: 150 کروڑ روپے
  2. پٹی گڈہ روڈ اوور برج — لاگت: 108.02 کروڑ روپے

Y-شکل فلائی اوور کی تفصیلات

  • فلائی اوور HMRL آفس کے پاس سے شروع ہوگا۔
  • کل لمبائی تقریباً 850 میٹر ہوگی۔
  • یہ چار لین اور دو طرفہ ٹریفک کے لئے بنایا جائے گا۔
  • فلائی اوور آگے جا کر دو حصوں میں تقسیم ہوگا:
    • تین لین کا حصہ منسٹر روڈ کی سمت
    • دو لین کا حصہ پٹی گڈہ روڈ کی جانب

رسول پورہ پروجیکٹ ڈائریکٹر سجیت ویلورِی کے مطابق یہ فلائی اوور یک طرفہ (Unidirectional) ٹریفک کے لیے ہوگا۔

پٹی گڈہ روڈ اوور برج — مسافروں کیلئے ایک اہم جوڑ

  • RoB کی شروعات پائگاہ پیلس سے ہوگی۔
  • یہ P. V. Narasimha Rao Marg سے جڑ کر ایک اہم متبادل راستہ فراہم کرے گا۔
  • اس کی تکمیل کے بعد پی وی این آر مارگ – جیمس اسٹریٹ – منسٹر روڈ – رسول پورہ کوریڈور پر ٹریفک دباؤ میں نمایاں کمی کی توقع ہے۔

علاقہ کے مکینوں کے مطابق یہ دونوں منصوبے بیگم پیٹ، رسول پورہ، پراکاش نگر، ولبھ نگر، ایئرلائن کالونی، پٹی گڈہ، سردار پٹیل روڈ اور وکر نگر کے رہنے والوں کیلئے “ڈبل بونسہ” کی طرح ہیں، کیونکہ یہ برسوں سے زیرِ التواء مطالبات تھے۔

سڑک کی توسیع اور نئے راستے

پروجیکٹ ڈائریکٹر ونکٹ ریڈی نے بتایا کہ RoB کا اصل مقصد ان کالونیوں میں رہنے والوں کیلئے سفر کا فاصلہ کم کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پٹی گڈہ کی 100 فٹ چوڑی سڑک کی توسیع سے وہاں کی ٹریفک بہتر ہوگی۔

  • RBI کوارٹرز سے سانجیویا پارک ریلوے اسٹیشن تک
  • اور پھر P. V. Narasimha Rao Marg تک جانے والی سڑک کو بھی چوڑا کیا جائے گا۔

ٹریفک مسئلہ — شہر کیلئے ایک بڑا چیلنج

گزشتہ ایک دہائی میں حیدرآباد کی تیز رفتار ترقی کے باعث ٹریفک کا مسئلہ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ جی ایچ ایم سی کے مطابق اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے H-CITI پروجیکٹ کے تحت کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ونکٹ ریڈی کے مطابق،
“ٹریفک جام کو روکنے اور ٹریفک کی مجموعی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے ایک جامع ٹریفک اسٹڈی کی گئی ہے، جس کی بنیاد پر کئی اہم منصوبے تجویز کیے گئے ہیں۔”