دہلی
ٹرینڈنگ

اے جی نورانی کے انتقال پر عمرعبداللہ اور اسداویسی کا اظہار رنج

سپریم کورٹ کے سابق وکیل اور ممتاز اسکالر اے جی نورانی کا آج ممبئی میں انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 93 سال تھی۔ وہ ایک بہترین قانونی اسکالر اور سیاسی مبصر تھے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ کے سابق وکیل اور ممتاز اسکالر اے جی نورانی کا آج ممبئی میں انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 93 سال تھی۔ وہ ایک بہترین قانونی اسکالر اور سیاسی مبصر تھے۔

انہوں نے کئی کتابیں بشمول ”دی کشمیر کوئسچن‘ بدرالدین طیب جی‘ منسٹرس مس کنڈکٹ‘ دی پریسڈیشنل سسٹم‘ دی ٹرائل آف بھگت سنگھ اور ہندوستان میں دستوری سوالات“ تحریر کئے تھے۔

وہ مختلف اخبارات جیسے ہندوستان ٹائمز‘ دی ہند و‘ دی اسٹیٹس مین اور دیگر میں مضامین بھی تحریر کیاکرتے تھے۔

وہ 1930میں ممبئی میں پیدا ہوئے تھے اور 1960 کے اوائل میں لکھنا شروع کیاتھا۔انہوں نے سینکڑوں مضامین تحریر کئے ہیں۔

نورانی نے جموں و کشمیر کے ہندوستان سے الحاق کے بعد بحیثیت وکیل اس کے پہلے منتخبہ وزیراعظم شیخ عبداللہ کا کیس لڑا تھا۔ وہ ممبئی ہائیکورٹ میں بھی پریکٹس کرتے تھے۔

وہ سابق چیف منسٹر ٹاملناڈو ایم کروناندھی کی طرف سے ان کی سیاسی حریف جیہ للیتا کے خلاف بھی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

نیشنل کانفرنس قائد عمر عبداللہ نے ایکس پر لکھا کہ اے جی نورانی صاحب کے انتقال کی خبر پر بے حد افسوس ہوا۔ نورانی صاحب ایک کامیاب مصنف‘ وکیل‘اسکالر اور سیاسی مبصر تھے۔انہوں نے قانون سے متعلق معاملات پر کافی مضامین تحریر کئے۔

کشمیر‘آر ایس ایس اور دستور جیسے موضوعات پر بھی ان کی بے شمار تحریریں ہیں۔ اللہ ان کے درجات بلند کرے۔ اے آئی ایم آئی کے صدر اسدالدین اویسی نے بھی نورانی کے انتقال پر رنج و غم کااظہار کیا اور کہاکہ ایک عظیم اسکالر ہمارا ساتھ چھوڑ گیا ہے۔

a3w
a3w