حیدرآباد

امین پور میں پارک کی زمین پر غیر مجاز قبضہ، حائیڈرا نے تجاوزات ہٹا کر فینسنگ نصب کر دی

یہ کارروائی مقامی مکینوں کی طویل جدوجہد کے بعد عمل میں آئی ہے، جس پر علاقے کے عوام نے اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا ہے۔

سنگاریڈی ضلع کے امین پور علاقے میں رہائشیوں کے لیے بڑی راحت کی خبر سامنے آئی ہے، جہاں حائیڈرا (HYDRAA) نے انڈس ویلی فیز-2 میں واقع پارک کی اراضی کو تجاوزات سے محفوظ کرتے ہوئے اس کے اطراف فینسنگ نصب کر دی ہے۔ یہ کارروائی مقامی مکینوں کی طویل جدوجہد کے بعد عمل میں آئی ہے، جس پر علاقے کے عوام نے اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا ہے۔

یہ معاملہ امین پور منڈل کے امین پور گاؤں میں واقع سروے نمبر 1019 اور 1020 (جزوی) سے متعلق ہے، جہاں سال 2005 میں اپیکس پراپرٹیز کی جانب سے 2.27 ایکڑ رقبے پر 24 پلاٹس پر مشتمل ایک رہائشی لے آؤٹ تیار کیا گیا تھا۔ منظور شدہ لے آؤٹ پلان کے مطابق اس میں 672 مربع گز اراضی کو باقاعدہ طور پر پارک اور اوپن اسپیس کے لیے مختص کیا گیا تھا۔

تاہم سال 2013 میں اس پارک کی اراضی کو زمین کے مالک کی جانب سے ایک رشتہ دار کے نام گفٹ ڈیڈ کے ذریعے منتقل کیے جانے کے بعد تنازع پیدا ہو گیا، جو کئی برسوں تک برقرار رہا۔ انڈس ویلی فیز-2 کے مکینوں نے اس مسئلے پر حائیڈرا سے رجوع کیا اور پارک کی اراضی کو بچانے کے لیے شکایت درج کروائی۔

شکایت موصول ہونے کے بعد حائیڈرا نے مقامی ریونیو اور میونسپل حکام کے ساتھ مل کر موقع پر تفصیلی جانچ کی۔ جانچ کے دوران یہ بات واضح ہو گئی کہ متنازعہ اراضی دراصل لے آؤٹ پلان کے مطابق پارک کے لیے ہی مختص ہے۔

اس کے بعد حائیڈرا نے فوری کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی تجاوزات کو ہٹا دیا اور مکمل 672 مربع گز پارک اراضی کے گرد فینسنگ نصب کر دی۔ اس کے ساتھ ہی وہاں حائیڈرا کے بورڈ بھی نصب کیے گئے تاکہ اس اراضی کی شناخت بطور محفوظ پارک برقرار رہے۔

علاقے کے مکینوں نے بتایا کہ وہ گزشتہ دس برسوں سے اس پارک کی اراضی کو بچانے کے لیے جدوجہد کر رہے تھے، جو اب حائیڈرا کی کارروائی کے بعد کامیاب ہوئی ہے۔ ان کے مطابق اس پارک کی اراضی کی موجودہ مارکیٹ ویلیو تقریباً پانچ کروڑ روپے کے قریب بتائی جا رہی ہے، جس سے معاملے کی سنگینی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

مقامی نمائندوں اور رہائشیوں نے حائیڈرا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی سے نہ صرف عوامی مفاد کا تحفظ ہوا ہے بلکہ مستقبل میں پارکس اور اوپن اسپیسز پر قبضوں کے خلاف ایک مضبوط مثال بھی قائم ہوئی ہے۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ عوامی سہولت کے لیے مختص زمین پر کسی بھی قسم کی غیر قانونی قبضہ داری کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور آئندہ بھی سخت کارروائی جاری رہے گی۔