تلنگانہ

کرایوں میں اضافہ کے خلاف انوکھا احتجاج۔بی آرایس ارکان اسمبلی نے بس میں سفر کیا

مسافروں سے بات چیت کے دوران کئی افراد نے کرایہ میں اضافہ پر برہمی ظاہر کی اور کہا کہ اس اضافہ سے روزانہ کے مسافروں پر ہر ماہ 400 سے 500 روپے اضافی لاگت آئے گی۔ کئی افراد نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ غریب عوام پر بوجھ ڈال رہی ہے ۔

حیدرآباد: حالیہ آر ٹی سی کرایوں میں اضافہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بی آر ایس کے رکن اسمبلی ڈی سدھیر ریڈی، کے وینکٹیش اور ایم گوپال نے منگل کو نامپلی نمائش گراؤنڈ سے اسمبلی تک آرٹی سی بس میں سفر کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوراً اپنے اس فیصلہ کو واپس لے، جس کا اثر مسافروں پر منفی پڑا ہے۔

متعلقہ خبریں
کے کویتا نے امریکہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت، ماں ہونے پر فخر کا اظہار
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد


کانگریس حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ارکان اسمبلی نے یہ سفر مسافروں کے بوجھ کو محسوس کرنے اور ان سے براہِ راست رائے لینے کے لئے کیا۔

مسافروں سے بات چیت کے دوران کئی افراد نے کرایہ میں اضافہ پر برہمی ظاہر کی اور کہا کہ اس اضافہ سے روزانہ کے مسافروں پر ہر ماہ 400 سے 500 روپے اضافی لاگت آئے گی۔ کئی افراد نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ غریب عوام پر بوجھ ڈال رہی ہے ۔


اسمبلی کے قریب اترنے کے بعد، بی آر ایس کے قائدین نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت غریب مخالف ثابت ہوئی ہے اور اس کی مختلف بڑھتی ہوئی پالیسیوں میں گاڑیوں کا ٹیکس، شراب کی قیمتیں اور طلبہ کے بس پاس شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کرایوں میں اضافہ مسافروں اور آر ٹی سی دونوں کے لئے مالی بحران پیدا کر سکتا ہے۔