امریکی ٹیرف کا انڈین سی فوڈس کی ترسیل پر گہرا اثر پڑے گا
سی (سمندری) فوڈس ایکسپورٹرس اسوسی ایشن آف انڈیا (SEAI) کے صدر جی پون کمار نے اتوار کے روز کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ باہمی ٹیرف(ٹیکس) کا امریکی مارکٹ میں ہندوستانی سی فوڈس پر شدید اثر پڑے گا جس کی قیمت سال2023-24 میں 2.5بلین ڈالر تھی۔

امراوتی (پی ٹی آئی) سی (سمندری) فوڈس ایکسپورٹرس اسوسی ایشن آف انڈیا (SEAI) کے صدر جی پون کمار نے اتوار کے روز کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ باہمی ٹیرف(ٹیکس) کا امریکی مارکٹ میں ہندوستانی سی فوڈس پر شدید اثر پڑے گا جس کی قیمت سال2023-24 میں 2.5بلین ڈالر تھی۔
امریکہ اکسپورٹ کئے جانے والے سمندری غذاوں میں ہندوستانی جھینگوں کا شیئر92 فیصد ہے جبکہ ہندوستان، امریکہ کو سب سے زیادہ جھینگے برآمد کرنے والا ملک ہے۔ ٹرمپ کے اعلان کردہ ٹیرف سے اسٹاک ہولڈرس متاثر ہوں گے اور انہیں نقصانات درپیش ہوں گے۔ پون کمار نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
ایسا سمجھا جارہا ہے کہ جنوبی امریکی ملک ایکواڈور پر 10فیصد محاصل(ٹیرف) لگانے سے ملک کی برآمد کار کردگی لڑکھڑا جائے گی جبکہ ویتنام پر46 فیصد اورانڈونیشیا پر 32فیصد ٹیرف لگانے سے جنوبی امریکی ملک ایکواڈور کو فائدہ پہونچنے کا قوی امکان ہے۔ ویزاگ کے جی پون کمار کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ ہندوستان جو امریکہ کو سب سے زیادہ مقدارجھینگے برآمد کرنے والا ملک ہے، کی جگہ ایکواڈور لے لے گا۔
ایسی صورت حال میں سمندری غذا کے برآمدات میں ہندوستان کو ایکواڈور کے مقابلہ میں 16 فیصد کے مارجن کی بھرپائی کرنا مشکل رہے گا جبکہ اس شعبہ میں مارجن صرف4 تا5 فیصد ہی ہوتا ہے۔ امریکہ کے بھاری ٹیرف کا اطلاق9 / اپریل سے ہوگا۔ جبکہ سمندری فوڈس سے بھرے2ہزار کنٹینرس امریکی مارکٹ میں پہونچ رہے ہیں۔
کمار نے مزید کہا کہ ٹیرف کا بھاری نقصان ہندوستان میں برآمد کنندگان کو اٹھانا پڑے گاجس کا تخمینہ600کروڑ روپے لگایا گیا ہے جبکہ اتنے ہی تعداد میں کنٹینرس کولڈاسٹوریج سے روانگی کے منتظر ہیں۔SEAI کے صدر پون کمار نے مرکز پر زور دیا کہ وہ شعبہ کی مدد کے اقدامات کے ساتھ ساتھ فوری طور پر مداخلت کریں اور اس شعبہ کی مدد جب کرنا ہوگا جب تک امریکی ٹیرف سابق سطح تک نہ آجائے یا دو طرفہ باہمی معاہدہ ہوپائے۔
دریں اثنا محکمہ سمکیات آندھرا پردیش کے جائنٹ ڈائرکٹر لال محمد نے کہا کہ ریاستی حکومت، اس ٹیرف کے اثرات سے نمٹنے کیلئے تمام اسٹاک ہولڈرس کے ساتھ اجلاس منعقد کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت، مختلف حکمت عملیوں پر بھی غور کررہی ہے جن میں گھریلو سطح پر جھینگوں کی افزائش بڑھانے، اور ان کی فروخت کے آوٹ لیٹس کی تعداد میں اضافہ کرنا، ایکو کلچرسٹ کو دیگر مچھلیوں کی افزائش کی ترغیب دینا اور متبادل بازار جیسے چین، جنوبی کوریا، روس، یوروپین یونین، آسٹریلیا اور دیگر ممالک میں مارکٹ کے ذرائع تلاش کرنا شامل ہیں۔ آندھرا پردیش سمندری غذا کے پروڈکشن کا بہت بڑا ہب ہے۔