مہاراشٹرا

اورنگ آباد کی تقریباً تمام مساجد میں فجر کی اذان کیلئے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال بند

یہ اہم اقدام پولیس کمشنر پروین پوار اور مذہبی رہنماؤں کے درمیان گہری مشاورت کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں ایک پرامن حل کی نشاندہی کی گئی ہے جو ایک متنازعہ مسئلہ ہو سکتا تھا۔

اورنگ آباد: اورنگ آباد کی مساجد کمیٹیوں نے شہر کے تقریباً تمام مساجد پر فجر کی اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو معطل کرنے کے متفقہ فیصلے پر پہنچ گئے ہیں، جس سے مذہبی طبقے کو سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق رات 10:00 بجے سے صبح 6:00 بجے کے درمیان وسیع مذہبی کالوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
اورنگ آباد میں قرآن فہمی پروگرام کے تحت ’’تدریس مع اسلامی نکات‘‘ سمینار
مساجد کے لاوڈ اسپیکر کا معاملہ ایک بار پھر بمبئی ہائی کورٹ پہنچا
اورنگ آباد اور عثمان آباد کے ناموں کی تبدیلی کے خلاف عرضیاں ہائی کورٹ میں خارج
مہاراشٹرا میں دستانے بنانے والی فیکٹری میں آتشزدگی، 13 مزدور ہلاک
اورنگ آباد میں بی آر ایس کا جلسہ عام

یہ اہم اقدام پولیس کمشنر پروین پوار اور مذہبی رہنماؤں کے درمیان گہری مشاورت کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں ایک پرامن حل کی نشاندہی کی گئی ہے جو ایک متنازعہ مسئلہ ہو سکتا تھا۔

یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے 13 مئی 2025 کے فیصلے کے بعد سامنے آیا جس نے مذہبی مقاصد کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر واضح وقت کی پابندیاں قائم کیں، جس سے مذہبی عمل کے بنیادی حق کو رات کے اوقات میں بلا روک ٹوک آرام کرنے کے شہریوں کے حق کے ساتھ توازن بنایا گیا نیر پولیس کمشنر پوار کے فعال انداز میں تمام مذہبی اداروں بشمول مساجد، مندروں، گرودواروں اور گرجا گھروں کو عدالت کی ہدایت کی رضاکارانہ تعمیل کرنے کے لیے جامع ہدایات جاری کرنا شامل تھا۔

22 جولائی اور 24 جولائی کے درمیان، اورنگ آباد میں بہت سے مساجد نے بیرونی لاؤڈ اسپیکرس کو نکال دیا ۔ بہت سی مساجد کمیٹیوں نے باقاعدہ نفاذ شروع ہونے سے پہلے ہی اس کی تعمیل کرنے میں پہل کی۔

مذہبی رہنماؤں نے قانونی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے متبادل ذرائع سے اذان کی روایات کے تقدس کو برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

کل اس ضمن میں مساجد کمیٹی کے ذمہ داران کے ایک نمائندہ وفد نے پولیس کمشنر کے آفس میں ان سے ملاقات ۔

اس طویل ملاقات میں وفد کے ارکین نے کمشنر کے سامنے صورٹحال واضح کی۔اور قاانونی ہدایات پر عمل کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا، ساتھ ہی مساجد کمیٹیوں کو درپیش خدشات کا اظہار بھی کیا گیا۔

پولیس کمشنر سے ملاقات کے بعد یہ اعلان کیا گیا کہ اس ضمن میں آئندہ کے اقدامات پر ایک لائحہ عمل مرتب کرنے کے لیے آج 29 جولائی کی رات ایک اہم اجلاس عشاء کی نماز کے بعد نو بجے شاہی مسجد میں منعقد جارہاہے، جس میں پروٹوکول کو باضابطہ بنانے اور کمیونٹی کے باقی ماندہ خدشات کو دور کرنے کے لیے شہر کی ہر مسجد سے دو نمائندوں کو حاضر رہنے کی اپیل کی گئی۔

 اس اجتماع کا مقصد مستقبل کی مذہبی نشریات کے لیے واضح رہنما خطوط قائم کرنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مسجد کے احاطے کے اندر نماز کی اذانیں بلاتعطل جاری رہیں۔