کیرالا میں پی ایف آئی کی ہڑتال کے دوران تشدد
مشتعل افراد نے کئی مقامات پر کے ایس آر ٹی سی کی کئی سرکاری بسوں پر پتھراؤ کیا جن میں ملاپورم، پلکڑ، کوزی کوڈ، کننور، پیرومباوور، پنڈلم، پٹھانمتھیٹا، کٹکاڈا اور ترواننت پورم شامل ہیں۔
ترواننت پورم: کیرالہ میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کی طرف سے بلائی گئی ہڑتال جمعہ کو پرتشدد ہو گئی جب حامیوں نے مختلف مقامات پر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (کے ایس آر ٹی سی) کی بسوں پر پتھراؤ کیا۔ جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا اور معمولات زندگی بھی متاثر ہوئے۔
مشتعل افراد نے کئی مقامات پر کے ایس آر ٹی سی کی کئی سرکاری بسوں پر پتھراؤ کیا جن میں ملاپورم، پلکڑ، کوزی کوڈ، کننور، پیرومباوور، پنڈلم، پٹھانمتھیٹا، کٹکاڈا اور ترواننت پورم شامل ہیں۔
پولیس سکیورٹی کے فقدان کی وجہ سے پرائیویٹ بسوں نے ملاپورم، کوزی کوڈ، ایرناکولم اور کئی دیگر اضلاع میں اپنی خدمات روک دیں۔ تاہم بعض مقامات پر پرائیویٹ کاریں، جیپیں اور آٹورکشا چلے۔ ملاپورم، پلکڑ، ایرناکلم، کننور اور کوزی کوڈ سمیت کئی اضلاع میں تشدد کے خوف سے کئی دکانیں اور دیگر نجی ادارے بند رہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعہ ریاست اور پورے ملک میں پی ایف آئی لیڈروں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے لیے پی ایف آئی نے جمعہ کو کیرالہ میں ہڑتال کی کال دی تھی۔
پی ایف آئی کے ریاستی میڈیا کوآرڈینیٹر اے عبدالستار نے ایک بیان میں کہا ’’گرفتاری آر ایس ایس کے زیر کنٹرول فاشسٹ مرکزی حکومت کے خفیہ ایجنڈے کا حصہ ہے۔
مرکزی ایجنسیوں کو اختلاف رائے کی آوازوں کو دبانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ آئینی اقدار اور شہری حقوق کو پامال کرنے والی فاشسٹ حکومت کے خلاف ہڑتال کی حمایت کے لیے تمام جمہوریت پسندوں کو آگے آنا چاہیے۔
دریں اثناء کیرالہ کے پولیس سربراہ انیل کانت نے تمام پولیس افسران کو ہڑتال سے متعلق تشدد کو ختم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دفاتر، بینکوں، دیگر اداروں اور کے ایس آر ٹی سی بسوں کے آپریشن کے لیے پولیس سیکورٹی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے تشدد اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی بھی ہدایت کی۔