چاند کا سفر، ناسا کا خلائی جہاز کرۂ ارض کو واپس
چاند مشن آرٹیمس کے خلائی جہاز اورین کو واپسی کے دوران زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی آگ لگ گئی تھی، تاہم یہ اسپیس کرافٹ چاند کے گرد آخری پرواز کے بعد کیلیفورنیا میں باجا کے ساحل پر بہ حفاظت اتر گیا۔
واشنگٹن: ناسا کا خلائی جہاز ’’اورین کیپسول‘‘ چاند مشن سے واپسی پر اتوار کے روز بہ حفاظت زمین پر اتر گیا۔
تفصیلات کے مطابق چاند مشن آرٹیمس کے خلائی جہاز اورین کو واپسی کے دوران زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی آگ لگ گئی تھی، تاہم یہ اسپیس کرافٹ چاند کے گرد آخری پرواز کے بعد کیلیفورنیا میں باجا کے ساحل پر بہ حفاظت اتر گیا۔
اورین کیپسول چاند کے گرد 25 دن کا سفر مکمل کرنے کے بعد واپس پہنچا ہے، ناسا کا کہنا ہے کہ زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی کیپسول پر آگ لگ گئی تھی، تاہم 3 پیراشوٹس کی مدد سے اورین کیپسول کو بحرالکاہل کے کیلیفورنیا جزیرہ نُما میں اتار لیا گیا۔
بحر الکاہل کی طرف آتے ہوئے، اورین کیپسول نے اُس کارکردگی کا مظاہرہ کیا جسے ’اسکپ انٹری‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ ایک نئی تکنیک ہے جسے سائنس دانوں نے خلائی جہاز کو بہ حفاظت زمین پر اتارنے کے لئے بنائی ہے، اورین کیپسول نے تاریخ میں پہلی بار کسی انسانی خلائی جہاز کے لئے اس تکینیک کا استعمال کیا، یہ تدبیر بحرالکاہل میں اپنے لینڈنگ کی جگہ کی نشان دہی کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔
اس تکنیک کے تحت خلائی جہاز زمین کے اوپری ماحول میں جیسے ہی غوطہ لگاتا ہے، یہ اس ماحول اور کیپسول کے لفٹ کو ایک ساتھ استعمال کرتے ہوئے زمین کے اس اوپری ماحول سے واپس باہر چلا جاتا ہے، اور اس کے بعد پیراشوٹس کے ساتھ واپس نیچے آتا ہے۔
اب جب کہ اورین بحفاظت زمین پر واپس آ چکا ہے، ناسا ان تمام اعداد و شمار کا جائزہ لینا شروع کرے گا جو خلائی جہاز نے خلا میں اپنے 1.4 ملین میل کے سفر کے دوران جمع کیا ہے، اور آرٹیمیس II کی تیاری شروع کر دے گا۔
آرٹیمس ٹو وہ مشن ہے جو 2024 کے لئے شیڈول کیا گیا ہے، اس مشن میں انسانی خلا بازوں کو اورین خلائی جہاز پر اڑتا ہوا دیکھا جائے گا اور اس کے بعد 2025 یا 2026 کے اوائل میں (1972 کے اپولو پروگرام کے بعد سے) چاند پر اپنی پہلی لینڈنگ کو انجام دے گا۔