دہلی

وقف ترمیمی بل 2024: جوائنٹ پارلیمنٹ کمیٹی کی مدت میں توسیع کا فیصلہ

بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ اور کمیٹی ممبر اپراجیتا سارنگی نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے 2025 کے بجٹ اجلاس کے اختتام تک کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کے لیے وقت بڑھانے کی درخواست کی جائے گی۔

نئی دہلی: وقف ترمیمی بل 2024 پر غور کرنے والی جوائنٹ پارلیمنٹ کمیٹی (جے پی سی) نے متفقہ طور پر اپنی مدت میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے بتایا کہ مزید اسٹیک ہولڈرز، خصوصاً وہ چھ ریاستیں جہاں وقف اور ریاستی حکومتوں کے درمیان تنازعات موجود ہیں، ان کے چیف سکریٹریز اور دیگر متعلقہ افراد سے موقف لینے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں
کلیان بنرجی کی حرکت غیرجمہوری تھی: جگدمبیکا پال
وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں آندھرا وقف بورڈ اور کل ہند انجمن صوفی سجادگان کا بروقت اقدام قابل تقلید: خیر الدین صوفی
وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا جمعرات کو پہلا اجلاس
وقف ترمیمی بل، مرکزی حکومت کے ارادے نیک نہیں ہیں: جعفر پاشاہ
وقف ترمیمی بل کے خلاف مجسمہ امبیڈکر ٹینک بنڈ پر کل جماعتی دھرنا، مولانا خیر الدین صوفی، عظمیٰ شاکر، عنایت علی باقری اور آصف عمری کا خطاب

جگدمبیکا پال نے کہا، "ہم نے محسوس کیا کہ رپورٹ کو مکمل کرنے کے لیے وقت کی توسیع ضروری ہے۔” بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ اور کمیٹی ممبر اپراجیتا سارنگی نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے 2025 کے بجٹ اجلاس کے اختتام تک کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کے لیے وقت بڑھانے کی درخواست کی جائے گی۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مختلف اسٹیک ہولڈرز سے براہ راست ملاقات کے لیے بعض ریاستوں کا دورہ کرے گی تاکہ زمینی حقائق اور تنازعات کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جا سکیں۔

21 نومبر کو ہونے والی آخری میٹنگ کے بعد چیئرمین نے کہا تھا کہ رپورٹ کا مسودہ تیار ہے، لیکن آج انہوں نے واضح کیا کہ مزید معلومات اور ملاقاتوں کی ضرورت کے پیش نظر مدت میں توسیع کا فیصلہ ناگزیر ہے۔ ایک اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے بھی اشارہ دیا کہ کمیٹی کی مدت ممکنہ طور پر بجٹ اجلاس کے آخری دن تک بڑھائی جائے گی۔

یہ توسیع اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی ہے کہ تمام متعلقہ فریقوں کا موقف شامل ہو اور کمیٹی کی رپورٹ جامع اور متوازن ہو۔