مہاراشٹرا

کولہاپور میں حالات بتدریج معمول پر‘ تاحال 36 افراد گرفتار

منگل کو شہر کے حالات اس وقت کشیدہ ہوگئے جب دو افراد نے اپنے سوشل میڈیا ”اسٹیٹس“ پر قابل اعتراض آڈیو پیغام کے ساتھ 18ویں صدی کے میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کی تصویر استعمال کی تھی۔

پونے: مہاراشٹرا کے کولہاپور میں حالات بتدریج معمول پر آرہے ہیں جہاں ایک دن قبل چند مقامی افراد کی جانب سے قابل اعتراض آڈیو پیغام اسٹیٹس کے ساتھ ٹیپوسلطان کی تصویر کے مبینہ استعمال کے خلاف مظاہروں کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔

متعلقہ خبریں
ندی کے بیچ میں درخت پر پھنسے شخص کو بچا لیا گیا (ویڈیو)
مہاراشٹرا میں دستانے بنانے والی فیکٹری میں آتشزدگی، 13 مزدور ہلاک
ہندو بھگوانوں کے خلاف پوسٹ، مقدمہ درج
بسوں میں مرد مسافرین کیلئے سیٹس مختص کرنے کا مطالبہ، نوجوان کا انوکھا احتجاج (ویڈیو)
ٹیپو، اورنگ زیب اور بابر نام رکھنے پر بھی امتناع عائد کردیا جائے: اسد اویسی

سینئر پولیس عہدیدار نے کہا کہ تاحال کم از کم 36 افراد کو گرفتار کیا گیا اور تشدد کے سلسلے میں مقدمات درج کیے گئے۔ کولہاپور شہر میں دکانات کھل گئیں اور عوام کو روز مرہ ضروریات کی اشیاء خریدتے دیکھا گیا۔

منگل کو شہر کے حالات اس وقت کشیدہ ہوگئے جب دو افراد نے اپنے سوشل میڈیا ”اسٹیٹس“ پر قابل اعتراض آڈیو پیغام کے ساتھ 18ویں صدی کے میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کی تصویر استعمال کی تھی۔

اس کے خلاف شیواجی چوک پر سینکڑوں افراد نے احتجاج کے دوران سنگباری کی جنہیں منتشر کرنے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ چہارشنبہ کی دوپہر کو حالات کو قابومیں کرلیا گیا اور ضلع کے سرپرست وزیر دیپک کیسرکر نے شام میں پیس کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا۔

 کولہاپور کے سپرنٹنڈنٹ پولیس مہیندر پنڈت نے یہ بات کہی۔  انہوں نے مزید کہا کہ مختلف تنظیموں اور فرقوں کے ارکان نے شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ شہر اور ضلع کے حساس علاقوں میں پولیس کی تعیناتی اور گشت کے ذریعہ احتیاطی اقدامات کیے گئے۔

“ شہر کے حالات کے تعلق سے سوال پر پنڈت نے کہا کہ حالات بتدریج معمول پر آرہے ہیں۔ مین بازار کی دکانات کھلنا شروع ہوگئیں۔“ انہوں نے کہا کہ چہارشنبہ کو ہوئے فساد کے ضمن میں تین مقدمات درج کیے گئے۔

تاحال تشدد کے سلسلے میں 36افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ قابل اعتراض پوسٹس کے سلسلے میں ضلع کی پولیس نے پانچ مقدمات درج کیے گئے۔ ان کیسس میں نابالغ سمیت پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا۔“