گیان واپی میں مزید کھدائی کی ہدایت دی جائے: ہندو فریق
ایڈوکیٹ مدن موہن یادو نے جو ہندو فریق کی نمائندگی کررہے ہیں‘ کہا کہ وہ سیول جج سینئر ڈیویژن یوگھل شمبھو کے اجلاس پر پیش ہوئے اور بتایا کہ گیان واپی کامپلکس میں اے ایس آئی کی جانب سے کیا گیا سروے ادھورا ہے۔
وارانسی: ہندو فریق کے وکلاء نے آج یہاں ایک عدالت میں اپنا جواب داخل کیا۔ گیان واپی کیس میں 2 دن پہلے مسلم فریق کی جانب سے پیش کئے گئے دلائل کے جواب میں انہوں نے یہ بیان دیا۔ ہندو فریق کی درخواست میں گیان واپی کامپلکس کے باقی حصوں میں محکمہ آثار ِ قدیمہ (اے ایس آئی) کی جانب سے سروے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
بیان داخل کرنے کے بعد عدالت نے اس کیس کی مزید سماعت 16 اکتوبر کو مقرر کی۔ ایڈوکیٹ مدن موہن یادو نے جو ہندو فریق کی نمائندگی کررہے ہیں‘ کہا کہ وہ سیول جج سینئر ڈیویژن یوگھل شمبھو کے اجلاس پر پیش ہوئے اور بتایا کہ گیان واپی کامپلکس میں اے ایس آئی کی جانب سے کیا گیا سروے ادھورا ہے۔
یادو نے بتایا کہ اے ایس آئی مزید کھدائی کئے بغیر درست رپورٹ پیش کرنے کے موقف میں نہیں ہے لہٰذا اسے یہ حکم دیا جانا چاہئے کہ وہ کھدائی کرے اور سارے گیان واپی کامپلکس کا سروے کرے۔ 8 اکتوبر کو مسلم فریق انجمن انتظامیہ کمیٹی نے اس درخواست پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔