شمال مشرق

ہم اقتدار پر آنے پرکسانوں کا قرض معاف کریں گے:راہول گاندھی

راہول گاندھی نے دستور اور جمہوریت کے تحفظ کا عہد کیا اور اعلان کیا کہ انڈیا بلاک کی حکومت اناج پر اقل ترین امدادی قیمت کا قانون بنائے گی، کسانوں کا قرض معاف کرے گی اور اگنی ویر اسکیم کو برخاست کردے گی۔

بالاسور(اڈیشہ): وزیراعظم نریندر مودی پر اگنی ویر اسکیم کے تحت ”جوانوں“ کو ”مزدوروں“ میں تبدیل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کے ایک قائد نے بھگوان جگناتھ کو مودی کا بھکت بتاکر اڈیشہ کے عوام کی توہین کی۔

متعلقہ خبریں
سیاسی محرکہ تشدد: بی جے پی قائد
دلتوں کی چیخیں بھی حکومت بہار کو گہری نیند سے جگانے میں ناکام رہیں: راہول
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
15 فیصد مسلم ریزرویشن سے متعلق کانگریس پر جھوٹا الزام : پی چدمبرم
مودی حکومت، دستور کے لئے خطرہ: راہول گاندھی

 بھدرک لوک سبھا حلقہ کے سیمولیا میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دستور اور جمہوریت کے تحفظ کا عہد کیا اور اعلان کیا کہ انڈیا بلاک کی حکومت اناج پر اقل ترین امدادی قیمت کا قانون بنائے گی، کسانوں کا قرض معاف کرے گی اور اگنی ویر اسکیم کو برخاست کردے گی۔

گاندھی نے یہاں جلسے کے حاشیہ پر صحافیوں کو بتایا کہ ہم اگنی ویر اسکیم کو ختم کردیں گے۔ وزیراعظم نے جوانوں کو مزدوروں میں بدل گیا۔ ہم جوانوں کو دوبارہ سپاہی بنائیں گے۔“ انہوں نے کہا کہ تمام جوانوں کو وظیفہ، کینٹین کی سہولتیں اور موت کی صورت میں ”شہید“ کا درجہ ملے گا۔

 یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ بی جے ڈی‘ بی جے پی کی شراکت دار ہے، گاندھی نے کہا کہ وہ زعفرانی جماعت کے خلاف لڑائی کررہے ہیں جس کے لیے مرکز نے ان کے خلاف24 ہتک عزت اور فوجداری مقدمات درج کیے۔ ای ڈی نے مجھ  سے50گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی۔

بی جے پی نے میری لوک سبھا رکنیت چھین لی اور میری سرکاری قیام گاہ بھی لے لی۔ اگر نوین بابو واقعی بی جے پی کے خلاف لڑائی کررہے ہیں تو پھر ان کے خلاف ایسا کوئی کیس کیوں نہیں ہے۔“ انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ بی جے پی اور بی جے ڈی دونوں غرباء کے لیے نہیں بلکہ ”ارب پتیوں“ کے لیے کام کرتے ہیں۔

یہاں حکومت چیف منسٹر نہیں بلکہ پٹنائک کے قریبی مددگار وی کے پانڈین چلاتے ہیں۔ بی جے ڈی اور بی جے پی اڈیشہ کی دولت لوٹ رہے ہیں۔“ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں بی آر ایس اور بی جے پی میں اتحاد ہے۔ کانگریس نے دونوں پارٹیوں کے خلاف مقابلہ کیا اور ان کی کمر توڑدی۔ آج جنوبی ریاست میں عوامی حکومت ہے۔

 غریب عوام کو کروڑہا روپئے فراہم کیے جارہے ہیں اور خواتین بسوں میں مفت سفر کررہی ہیں۔ ہم اسے اڈیشہ میں دہرائیں گے۔ ہم بی جے ڈی۔ بی جے پی شراکت داری کو بے دخل کرنا چاہتے ہیں۔

“ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ”ارب پتیوں“ کے 16لاکھ کروڑ کے قرض معاف کردیے اور کانگریس کسانوں کے قرض معاف کرے گی۔ انڈیا بلاک کی حکومت قائم ہونے کے بعد وہ مہالکشمی اسکیم اور کسانوں، بے روزگار نوجوانوں اور دیگر کے لیے دیگر اسکیمات نافذ کرے گی۔

ہم کسانوں کو اناج پر ایم ایس پی کا قانون بنائیں گے۔ منریگا مزدوروں کی اجرت 250 سے بڑھا کر 450 روپئے کردی جائیں گی۔“ گاندھی نے کہا کہ بی جے پی نے اڈیشہ کے ہر شخص کی توہین کی کیو ں کہ اس کے ایک قائد نے دعویٰ کیا کہ بھگوان جگناتھ وزیراعظم مودی کے بھکت ہیں۔“

 کانگریس قائد‘ پوری لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی  امیدوار سمبت پاترا کے بیان کا حوالہ دے رہے تھے۔ہم کسی حال ہم بی جے ڈی۔ بی جے پی شراکت داری کو بے دخل کرنا چاہتے ہیں۔“