جموں و کشمیر

ہم اسمبلی الیکشن کرانے کے لئے کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

جموں: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ مجھے اس بات پر افسوس ہے کہ جی ٹونٹی کی میٹنگ سری نگر اور لداخ میں منعقد ہوسکتی ہے لیکن جموں میں اس کا انعقاد نہیں کیا گیا۔

جموں: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ مجھے اس بات پر افسوس ہے کہ جی ٹونٹی کی میٹنگ سری نگر اور لداخ میں منعقد ہوسکتی ہے لیکن جموں میں اس کا انعقاد نہیں کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک کی حکومت بنے گی: لالوپرساد یادو
فاروق عبداللہ کو ریاستی درجہ کی جلد بحالی کی امید
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی
سری نگر کو جموں و کشمیر کا مستقل دارالحکومت بنادیاجائے: انجینئر رشید
دفعہ 370، کشمیر اسمبلی کے پہلے اجلاس میں قرار داد کی منظوری متوقع

انہوں نے کہا کہ جموں میں جی ٹونٹی میٹنگ کرانے کے لئے بی جے پی کے کسی بھی لیڈر نے بات نہیں کی ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس ہر الیکشن میں حصہ لے گی لیکن اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کے لئے کسی سے بھیک نہیں مانگے گی۔

موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز جموں میں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا: ‘افسوس کی بات ہے کہ جی ٹونٹی میٹنگ سری نگر اور لداخ میں منعقد ہوسکتی ہے لیکن جموں اس کے لئے اہم نہیں ہے، افسوس اس بات کا بھی ہے کہ بی جے پی کے کسی بھی لیڈر نے اس کے بارے میں بات نہیں کی ہے، کیایہ میٹنگ جموں میں نہیں ہونی چاہئے تھی’۔

غیر مقامی لوگوں کو جموں میں رہائش فراہم کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا: ‘میں سمجھتا ہوں کہ اس سے یہاں کا کلچر ختم ہوگا’۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ‘اس سے یہاں ڈوگری زبان ختم ہوگی اور نوکریاں بھی باہر کے لوگوں کو ہی ملیں گی’۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس وقت آنے پر اس سلسلے میں اقدام کرے گی۔

اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں پوچھے جانے پر صدر نیشنل کانفرنس نے کہا: ‘مجھے کوئی پراہ نہیں ہے جب کرنے ہوں تب کریں گے’۔

انہوں نے کہا: ‘ہم پنچایت الیکشن، ڈی ڈی سی انتخاب میں حصہ لیں گے، ہم کوئی الیکشن چھوڑنے والے نہیں ہیں لیکن اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کے لئے کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے’۔

پونچھ حملے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ‘یہ لوگ کہتے تھے کہ دفعہ 370 ختم ہوگا تو ملی ٹنسی بھی ختم ہوگی لیکن اب کئی سالوں سے دفعہ 370 نہیں ہے لیکن ملی ٹنسی موجود ہے’۔

موصوف لیڈر نے کہا کہ یہ بہت ہی شرم کی بات ہے کہ پونچھ میں ہمارے پانچ بہادر جوانوں کو حال ہی میں مارا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں متحد ہوجائیں۔

ان کا کہنا تھا: ‘سابق گورنر ستیہ پال خود کہتے ہیں کہ پلوامہ ہماری غلطی تھی ہم نے سپاہیوں کو لانے کے لئے جہاز فراہم نہیں کئے اور مجھے چپ کرنے کو بھی کہا گیا’۔

ذریعہ
یو این آئی