رمضان

روزہ میں کن باتوں سے پرہیز ضروری ہے ؟

تیسرے: وہ باتیں جو روزہ میں آداب کے درجہ میں ہیں، اگر ان کا لحاظ نہ کیا جائے تو فقہی اعتبار سے تو روزہ ہوجائے گا ؛لیکن اندیشہ ہے کہ اللہ تعالی کے یہاں روزہ مقبول نہ ہو، اور اس پر اجر و ثواب حاصل نہ ہو سکے ،

سوال:-روزہ میں کن کن باتوں سے پرہیزکرنا ضروری ہے؟ (کرامت حسین، بی بی نگر)

متعلقہ خبریں
شبِ براءت مقبولیت ِدعاء و استغفار کی رات
نابالغ کے مال میں زکوٰۃ
غسل کریں یا سحری کھائیں ؟
شب برأت مغفرت کی رات
کیا گری ہوئی چیز کو اٹھا کر استعمال کرسکتے ہیں ؟

جواب:- روزہ میں تین طرح کی باتوں سے بچنے کا اہتمام کرنا چاہئے :اول : جن سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ، جیسے : کھانا پینا ، بیوی سے ہمبستری وغیرہ ،

دوسرے: ان چیزوں سے بچنا چاہئے جن سے روزہ ٹوٹتا تو نہیں ہے؛ لیکن روزہ کی حالت میں ان کا کرنا مکروہ ہے ،جیسے : کھانے کی چیز کا صرف ذائقہ چکھنا، اسے صرف چباکر پھینک دینا ، بیوی کے ساتھ ایسا عمل کرنا کہ بے قابو ہوجانے کا اندیشہ ہو، منہ میں خاص طور سے تھوک جمع کرنا اور پھر اسے نگل جانا، ایسے افعال کا مرتکب ہونا کہ جس سے بہت زیادہ کمزوری ہوجاتی ہے اور اندیشہ ہے کہ تاب نہ لاکر روزہ توڑ دے گا،(طحطاوی علی مراقی الفلاح: ۳۷۱)

تیسرے: وہ باتیں جو روزہ میں آداب کے درجہ میں ہیں، اگر ان کا لحاظ نہ کیا جائے تو فقہی اعتبار سے تو روزہ ہوجائے گا ؛لیکن اندیشہ ہے کہ اللہ تعالی کے یہاں روزہ مقبول نہ ہو، اور اس پر اجر و ثواب حاصل نہ ہو سکے ،

جیسے : روزہ کی حالت میں جھوٹ بولنا ، یا غیبت کرنا وغیرہ کہ اس سے جھوٹ اورغیبت کا گناہ تو ہوگا ہی ، اندیشہ ہے کہ روزہ بھی اللہ کے یہاں مقبول نہ ہو۔