حیدرآباد

بجٹ اجلاس: گورنر کی تقریر کے20صفحات پر مشتمل کتابچہ میں اقلیتی بہبود کیلئے صرف2پیراگراف

گورنر کی تقریر نے ایک بات کو ظاہر کردیا کہ ریاستی حکومت کی اقلیتوں کی ترقی سے متعلق تمام دعوے جھوٹے اور گمراہ کن ہیں۔ حکومت کے پاس سوائے ٹمریز اسکولس اور رمضان کی دعوتیں دکھانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

حیدرآباد: گورنر ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن کی تقریر سے ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس2023-24 کا آغاز ہوا۔ گورنر کی تقریر کو سرکاری نظریہ مانا جاتا ہے۔ گورنر نے اپنی تقریر مختلف امور پر تفصیلی روشنی ڈالی، تقریباً20صفحات پر تیار کردہ کتابچہ پڑھ کر سنایا۔

متعلقہ خبریں
اسمبلی میں بی آر ایس ایم ایل ایز نے مجھے اکسایا: ناگیندر
کابینہ کے فیصلوں پر بحث، چیف منسٹر ریونت ریڈی کی وضاحت
پرگتی بھون اور راج بھون میں اختلافات برقرار
مودی، گورنر کے ذریعہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کئے جانے پر خاموش کیوں ہے؟: ممتا بنرجی
حلقہ کاروان میں نلوں سے آلودہ پانی کی شکایت: کوثر محی الدین

 اقلیتوں کی ترقی پر بھی روشنی ڈالی مگر حیریت کی بات یہ رہی کہ اقلیتوں کی ترقی کو ریسیڈنشیل اسکولس اور رمضان اور کرسمس تحائف تک محدود رکھا گیا۔20 صفحات پر مشتمل کتابچہ میں اقلیتی بہبود کیلئے صرف دو پیرا گراف مختص کئے گئے۔

 گورنر کی تقریر نے ایک بات کو ظاہر کردیا کہ ریاستی حکومت کی اقلیتوں کی ترقی سے متعلق تمام دعوے جھوٹے اور گمراہ کن ہیں۔ حکومت کے پاس سوائے ٹمریز اسکولس اور رمضان کی دعوتیں دکھانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

گورنر جو اپنی بے باکی کے لئے مشہور ہے، اپنے خطبہ کے ذریعہ حکومت کی قلعی کھول دی ہے، اقلیتیں گورنر کی حقیقت پسندی اور بے باکی کے قائل ہیں اور ان کی حقیقت پسندی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔