امریکہ و کینیڈا

ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی

امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے نامزد امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ متوقع کامیابی کی صورت میں نیٹو ممالک کے ساتھ تعلقات کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

واشنگٹن : امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے نامزد امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ متوقع کامیابی کی صورت میں نیٹو ممالک کے ساتھ تعلقات کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
پارٹی رہنماؤں کی بڑھتی مخالفت: جو بائیڈن کی بطور دوبارہ صدارتی امیدوار نامزدگی ملتوی
امریکی صدر جوبائیڈن کا قوم کو اتحاد کا پیغام، زبان پھر پھسل گئی
ٹرمپ پر حملے کو کس زاویے سے دیکھا جارہا ہے؟ اہم رپورٹ
پرائمری انتخابات، بائیڈن کو اسرائیل۔غزہ جنگ پر مخالفت کا سامنا
دھونی سابق امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ گولف کھیلتے دیکھے گئے

انتخابی مہم کے دوران جلسوں اور ریلیوں سے خطاب میں انہوں نے بتایا کہ میکسیکو میں منشیات مافیا سے نمٹنے کے لئے مسلح افواج بھیجنے، دوست اور دیگر ممالک پر یکساں ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر نے اپنی تقاریر میں خارجہ پالیسی کی وہ تجاویز پیش کیں جس کا انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ جیتنے کی صورت میں نافذ کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر وہ منتخب ہوئے تو امریکہ نیٹو کے مقاصد اور اس کے مشن پر بنیادی طور پر نظر ثانی کرے گا۔ اس کے علاوہ وہ یورپ سے یوکرین کو بھیجے گئے تقریباً 200 بلین ڈالر مالیت کے جنگی سازو سامان کا معاوضہ ادا کرنے کے لیے کہیں گے، اس موقع پر انہوں نے مشرقی یورپی ملک کو مزید امداد بھیجنے کے لئے کسی عزم کا اظہار نہیں کیا۔

یوکرین میں جنگ کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وہ اس تنازعہ کو بھی حل کرلیں گے۔ گزشتہ سال رائٹرز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ یوکرین کو امن معاہدے تک پہنچنے کے لیے کچھ علاقہ چھوڑنا پڑسکتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ چین اور بعض یورپی اتحادیوں کے خلاف نئے ٹیرف یا تجارتی پابندیاں نافذ کرنے کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔

ان کے مجوزہ ’ٹرمپ ریسیپروکل ٹریڈ ایکٹ‘سے انہیں صوابدیدی اختیار حاصل ہوگا کہ وہ ان ممالک پر ٹیرف کو بڑھا سکیں جن کے بارے میں یہ طے کیا جائے کہ انہوں نے تجارتی رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔ انہوں نے 10فیصد عالمی ٹیرف کی ایک تجویز بھی دی ہے جو بین الاقوامی منڈیوں کو متاثر کرسکتی ہے۔

اس کے علاوہ ٹرمپ نے چین کی سب سے پسندیدہ قوم کی حیثیت کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے امریکہ میں کسی بھی بنیادی ڈھانچے کی چینی ملکیت پر "جارحانہ نئی پابندیاں” نافذ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

سابق امریکی صدر نے کہا کہ وہ میکسیکو میں کام کرنے والی منشیات مافیاز کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں قرار دیں گے اور پینٹاگون کو "خصوصی فورسز کے استعمال” کا حکم دیں گے تاکہ اس مافیا کے سربراہوں اور انفراسٹرکچر کو ختم کیا جاسکے۔اس کے ساتھ وہ اس مافیا کے خلاف امریکی بحریہ کو بھی تعینات کریں گے، انہوں نے کہا کہ امریکہ میں منشیات فروشوں اور گینگ کے ارکان کو ملک بدر کرنے کیلئے ’ایلین انیمیز ایکٹ‘ بھی استعمال کیا جائے گا۔

حماس اسرائیل تنازعہ کے حوالے سے پہلے تو ٹرمپ نے اسرائیلی قیادت پر تنقید کی تھی لیکن بعد میں کہا کہ حماس کو "کچلنا” ضروری ہے، انہوں نے چند پالیسی حل تجویز کیے ہیں، سوائے اس کے کہ وہ ایران پر سختی کریں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ تمام "ریزیڈنٹ ایلینز” کو ملک بدر کرنے کی کوشش کریں گے جو حماس کے حامی ہیں۔ "ریزیڈنٹ ایلین” ایک قانونی اصطلاح ہے جو امریکہ کے مستقل رہائشیوں، جنہیں گرین کارڈ ہولڈر بھی کہا جاتا ہے کو بیان کرتی ہے۔

ٹرمپ نے ایک بار پھر وعدہ کیا ہے کہ وہ پیرس معاہدے سے نکل جائیں گے،یہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس کا مقصد گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو محدود کرنا ہے۔ انہوں نے اپنی گزشتہ مدت صدارت کے دوران اس معاہدے سے امریکہ کو نکال لیا تھا لیکن سال2021 میں امریکہ دوبارہ اس معاہدے میں شامل ہوگیا۔

ٹرمپ نے امریکہ کے اطراف جدید ترین میزائل دفاعی "فورس فیلڈ” بنانے کا بھی وعدہ کیا ہے تاہم انہوں نے اس کی زیادہ تفصیلات نہیں بتائیں۔ ریپبلکن پارٹی کے پلیٹ فارم سے اس فورس فیلڈ کا "آئرن ڈوم” کے طور پر حوالہ دیا گیا ہے، جو اسرائیل کے میزائل دفاعی نظام کے مشابہ ہے۔

a3w
a3w