حیدرآباد

جب حائیڈرا کے عہدیدار گھر توڑنے پہنچے تو ایک ماں زاروقطاررونے لگی( ویڈیو وائرل)

ویڈیو میں خاتون کی آنکھوں میں آنسو ہیں اور وہ بتاتی ہے کہ اس کی تین بیٹیوں کی شادی ہو چکی ہے، اس کے پاس کوئی اور ذریعہ نہیں بچا۔ وہ حکام سے رحم کی درخواست کرتی ہے کہ ان کا گھر نہ گرایا جائے تاکہ وہ اپنی بچیوں کا مستقبل محفوظ کر سکے۔

حیدرآباد: حالیہ دنوں میں حیدرآباد کے علاقوں میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف انہدامی کارروائی نے کئی خاندانوں کی زندگیوں کو تہس نہس کر دیا ہے۔ غریب عوام، جو پہلے ہی کسمپرسی کی حالت میں جی رہے تھے، اب اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی سے بنائے گئے گھروں کو آنکھوں کے سامنے ٹوٹتے دیکھ رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
محترمہ احمدی بیگم کو تلنگانہ بیسٹ ٹیچر ایوارڈ
محترمہ رفعیہ سلطانہ کو تلنگانہ بیسٹ ٹیچر ایوارڈ سے نوازا گیا
محترمہ عشرت سلطانہ کو تلنگانہ بیسٹ ٹیچر ایوارڈ
حیدرآباد: جشن رحمتہ العالمین ﷺ اور کتاب "گلدستہ نعت شہ کونین” کی رسم اجرائی
عہدِ مصطفی کے تربیت یافتہ نوجوانوں کی یاد: مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک ماں دل خراش الفاظ میں حکام سے اپیل کر رہی ہے کہ اس کے گھر کو نہ گرایا جائے۔ ویڈیو میں خاتون کی آنکھوں میں آنسو ہیں اور وہ بتاتی ہے کہ اس کی تین بیٹیوں کی شادی ہو نی ہے، اس کے پاس کوئی اور ذریعہ نہیں بچا۔ وہ حکام سے رحم کی درخواست کرتی ہے کہ ان کا گھر نہ گرایا جائے تاکہ وہ اپنی بچیوں کا مستقبل محفوظ کر سکے۔

یہ واقعہ موسیٰ پریواہکا کے علاقہ میں پیش آیا جہاں تجاوزات کے خلاف کارروائی کے دوران متعدد گھروں کو مسمار کیا گیا۔ متاثرہ خاندانوں میں سے ایک، جہاں گھر کا سربراہ فالج کا مریض ہے اور حاملہ عورت گھر میں موجود ہے، اپنی آنکھوں کے سامنے گھر کو گرتے دیکھ کر بے بسی کے عالم میں چیخ رہی ہے۔ کئی افراد نے حکام سے اپنے گھریلو سامان کو محفوظ کرنے کا وقت مانگا، لیکن ان کی درخواستوں کو نظرانداز کر دیا گیا۔

ونستھلی پورم کے رعیتو بازار میں چھوٹے تاجروں کی بنڈیاں بھی توڑدی گئیں ، جن میں سبزیاں اور پھل بیچنے والے شامل تھے۔ یہ تاجر اپنے خاندان کا واحد ذریعہ معاش تھے، لیکن اب ان کی بنڈیوں پربلڈوزر چلادیا گیا۔

متاثرین نے اسی رات سے احتجاج شروع کر دیا۔ بارش کے باوجود وہ ساری رات احتجاج کرتے رہے اور جمعرات کو بھی ان کا دھرنا جاری رہا۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے ان کی روزی روٹی چھین لی ہے۔ چھوٹے تاجروں کو حکومت کی طرف سے پش کارٹ شناختی کارڈ دیے گئے تھے، جن پر انہوں نے قرض بھی حاصل کیے تھے، لیکن اب ان کا ذریعہ معاش چھین لیا گیا ہے۔

سول سوسائٹی کی جانب سے بھی کانگریس حکومت کے اس اقدام کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے، اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ حکومت انسانی ہمدردی کے ساتھ آگے بڑھے اور غریب عوام کے گھروں اور کاروبار کو بچانے کے لیے کوئی حل نکالے۔

یہ ویڈیو اور غریب عوام کی حالت زار سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے اور عوام کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ لوگ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ ان غریب خاندانوں کے لیے کوئی ہمدردانہ قدم اٹھائے۔

a3w
a3w