مشرق وسطیٰ
ٹرینڈنگ

رہاشدہ اسرائیلی خاتون نے حماس کی ستائش کردی، کہا ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا گیا

انہوں نے مزید بتایا کہ ایک بار غزہ پہنچنے کے بعد انہیں سرنگوں میں لے جایا گیا۔ یہ سرنگیں کسی مکڑی کے جالے سے کم نہیں ہیں۔ وہاں میرے ساتھ بہتر سلوک کیا گیا۔

یروشلم: ایک ضعیف اسرائیلی خاتون یرغمالی جسے حماس نے ایک اور خاتون کے ساتھ رہا کردیا ہے، بتایا کہ 7 اکتوبر کو جب انہیں اغوا کیا گیا تھا تو غزہ لے جاتے ہوئے عسکریت پسندوں نے انہیں مارا پیٹا لیکن پھر فلسطینی علاقہ میں دو ہفتے کی اسیری کے دوران ان کے ساتھ بہتر سلوک کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
اسرائیل بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرے: ترکیہ
غزہ میں پہلا روزہ، اسرائیل نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا
اسرائیل کے تیار کردہ اشیاء کا استعمال نہ کریں: مشتاق ملک
اسرائیل رہائشیوں کو رفح سے غزہ کے جنوب مغربی ساحل پر المواسی منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے

خاتون کی عمر 85 برس ہے اور ان کا نام Yocheved Lifshitz ہے۔ وہ اُن دو خواتین میں سے ایک ہیں جنہیں پیر اور منگل کی درمیانی رات حماس نے رہا کرتے ہوئے ریڈکراس سوسائٹی کے نمائندہ کے حوالے کردیا۔ واضح رہے کہ 220 کے قریب یرغمالی ابھی بھی حماس کے پاس قبضہ میں ہیں۔

تل ابیب کے ایک ہسپتال کے باہر وہیل چیئر پر بیٹھی یوچیوڈ لفشٹز نے میڈیا کو بتایا کہ میں جہنم سے گزری ہوں، ہم نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ہم اس صورتحال سے دوچار ہوں گے۔ انہیں رہائی کے بعد ہاسپٹل لے جایا گیا۔

بظاہر کمزور نظر آنے والی لفشٹز نے کہا کہ اسے موٹرسائیکل پر ڈال کر غزہ لے جایا گیا تھا۔ جب میں بائیک پر جا رہی تھی تو میرا سر ایک طرف اور باقی جسم دوسری طرف تھا۔ اس دوران نوجوانوں نے مجھے راستے میں مارا، تاہم ان سے میری پسلیاں نہیں ٹوٹیں مگر یہ کافی تکلیف دہ تھا۔ مجھے سانس لینے میں دشواری ہورہی تھی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایک بار غزہ پہنچنے کے بعد انہیں سرنگوں میں لے جایا گیا۔ یہ سرنگیں کسی مکڑی کے جالے سے کم نہیں ہیں۔ وہاں میرے ساتھ بہتر سلوک کیا گیا۔

لیفشٹز نے بتایا کہ ایک ڈاکٹر ان کا معائنہ کرنے آتا تھا۔ ڈاکٹر نے اس بات کو یقینی بنایا کہ انہیں اور دیگر یرغمالیوں کو اسی قسم کی دوائیں ملیں جو وہ اسرائیل میں لے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے حماس کی دھمکیوں اور خطرہ کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور یہ کہ عسکریت پسندوں کو دور رکھنے کے لئے لگائی گئی مہنگی حفاظتی باڑ سے اسرائیل کو اور اس کے شہریوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا اور آخرکار وہ ہمیں اندر آکر لے گئے۔

واضح رہے کہ اس خاتون نے حماس کے قبضہ سے رہائی کے وقت حماس کے ایک جنگجو کو سلام کرتے ہوئے اس سے مصافحہ بھی کیا تھا۔ اس کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے۔ اس خاتون کے ساتھ Nurit Cooper نامی ایک اور خاتون کو بھی حماس نے رہا کردیا ہے جس کی عمر79 برس بتائی جاتی ہے۔

a3w
a3w