تلنگانہ

1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر ورکن اسمبلی کے تارک راما راؤ نے کہا کہ سابق میں کانگریس نے اپنے دور حکومت میں تلنگانہ سماج کے ساتھ دھوکہ کیا تھا۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر ورکن اسمبلی کے تارک راما راؤ نے کہا کہ سابق میں کانگریس نے اپنے دور حکومت میں تلنگانہ سماج کے ساتھ دھوکہ کیا تھا۔

متعلقہ خبریں
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری
لکشمی بم نہیں عنقریب سیاسی ایٹم بم پھٹنے والے ہیں: پونگولیٹی
محفل نعت شہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم و منقبت غوث آعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ
محترمہ چاند بی بی معلمہ منڈل پرجاپریشد اپر پرائمری اسکول کوتّہ بستی منڈل جنگاؤں کو کارنامہ حیات ایوارڈ

سابق کانگریس کے دور حکومت میں علیحدہ تلنگانہ کی تحریک میں حصہ لینے والے ہزاروں افراد کو قتل کیا تھا۔ کے تارک راما راؤ نے ایکس پر سابق کانگریس کے دورحکومت میں تلنگانہ کے عوام پر کئے گئے مظالم پر سوال اٹھایا، یادگار شہیداں کس کی وجہ سے تعمیر کی گئی تھی؟ اس طرح انہوں نے کانگریس کے قائدین سے سوالات پوچھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کو الگ رکھنے اور اس ریاست کو آندھرا پردیش میں ضم نہ کرنے کے مطالبے پر سٹی کالج کے طلبہ نے احتجاج کیا تھا۔

کس نے ان طلبہ پر گولی چلانے کے احکامات دئیے تھے؟ علیحدہ تلنگانہ کی تحریک 1969-1971 میں چلائی گئی تھی۔

اس تحریک میں حصہ لینے والے 370 طلبہ پر گولی چلانے کی ہدایت کس نے دی تھی؟1971 کے پارلیمانی انتخابات میں تلنگانہ پر جا سمیتی (ٹی پی ایس) نے تلنگانہ کے کثیر حلقوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

کس نے اس پارٹی کو تباہ کیا تھا؟ اس پارٹی کے قائدین کو دولت اور اقتدار کا لالچ دے کر کس نے کانگریس میں شامل کروایا تھا۔