ہند۔پاک میاچ کی وکٹ تبدیلی ہوگی؟
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 میں اب تک ایک بھی ہائی اسکورنگ میچ نہیں کھیلا گیا ہے۔ ویسٹ انڈیز اور امریکہ کی مشترکہ میزبانی میں کھیلے جانے والے اس ٹورنامنٹ میں شائقین 2023 میں ونڈے ورلڈ کپ کی تعداد کے مطابق نہیں آرہے ہیں۔
نیویارک: ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 میں اب تک ایک بھی ہائی اسکورنگ میچ نہیں کھیلا گیا ہے۔ ویسٹ انڈیز اور امریکہ کی مشترکہ میزبانی میں کھیلے جانے والے اس ٹورنامنٹ میں شائقین 2023 میں ونڈے ورلڈ کپ کی تعداد کے مطابق نہیں آرہے ہیں۔
امریکہ میں ہونے والے میچوں کے حوالہ سے خصوصی تشویش پائی جاتی ہے۔ نیویارک کے ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی پچ اب تک خوفناک ثابت ہوئی ہے۔ یہاں دو میچ کھیلے گئے اور دونوں میں 100 رنز بھی نہیں بن سکے۔
ایسے میں آئی سی سی کیلئے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ یہی نہیں چہارشنبہ کو آئرلینڈ کے خلاف میچ کے بعد ہندوستانی ٹیم نے نیویارک کی پچ کو لے کر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ہندوستان کو اس گراؤنڈ میں 9 جون کو پاکستان کے خلاف میچ کھیلنا ہے۔
اگر پچ ایسا سلوک کرتی ہے تو اس میچ میں کئی کھلاڑی زخمی بھی ہوسکتے ہیں۔ تاہم رپورٹس کے مطابق آئی سی سی نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ پچ کے رویے پر نظر رکھیں۔ رپورٹس کے مطابق نیویارک میں پچز کے حوالے سے بڑھتے ہوئے مسائل کے باوجود آئی سی سی کا بقیہ میاچس ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم سے باہر منتقل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
نیویارک میں ڈراپ ان وکٹوں کا استعمال کیا گیا ہے لیکن اہم ٹورنامنٹس سے پہلے ان کا تجربہ نہیں کیاگیا۔ یہ پچ گیند بازوں کیلئے زیادہ موزوں ہے۔ سری لنکا کی ٹیم جنوبی افریقہ کے ہاتھوں 77 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ اس کے بعد سے نیویارک کی پچ جانچ کی زد میں آگئی تھی۔ اس کے بعد ہندوستان نے آئرلینڈ کو 96 رنز پر آؤٹ کردیا۔
سابق کرکٹرز سمیت کئی تجربہ کاروں نے اس گراؤنڈ پر کڑی تنقید کی ہے اور آئی سی سی سے کہاہے کہ وہ وہاں میچ نہ کرائے۔ ہندوستانی کپتان روہت شرما اور رشبھ پنت بھی ہندوستان آئرلینڈ میچ کے دوران لامحدود اچھال کی وجہ سے زخمی ہوگئے۔
روہت بلے بازی کے دوران میدان سے ریٹائر ہوگئے کیونکہ وہ زخمی ہوگئے تھے۔ ایک رپورٹ میں کہا گیاہے کہ ہندوستان نے اپنے بلے بازوں کی حفاظت پر تشویش کا اظہار کیاہے۔ نیویارک کی پچ پر غیر متوقع باؤنس اور ٹپے کے بعد گیند کی رفتار میں بھی دوہرا پن ہے۔
ہندوستانی ٹیم انتظامیہ نے ذاتی طورپر اپنی ناخوشی کا اظہار کیاہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ آئی سی سی پہلے منسوخ شدہ میچوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کررہا ہے تا کہ یہ تعین کیا جاسکے کہ اگر اسے کارروائی کرنے کی ضرورت پڑی تو اس کے نتائج کیا ہوں گے۔
تاہم، آئی سی سی حکام نے کہاہے کہ ان کا نیویارک کے کسی بھی میچ کو فلوریڈا یا ٹیکساس منتقل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ فلوریڈا یا ٹیکساس میں قدرتی ٹرف ہے۔ وہاں ڈراپ ان وکٹوں کا استعمال نہیں کیاگیاہے۔